افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور پاکستان نے ہمیشہ امن عمل کی حمایت کی، شاہ محمود قریشی

 افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور پاکستان نے ہمیشہ امن عمل کی حمایت کی،  شاہ محمود قریشی فائل فوٹو افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور پاکستان نے ہمیشہ امن عمل کی حمایت کی، شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کی کوششوں سے ہی طالبان امریکہ امن معاہدہ ممکن ہوا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور یورپی یونین پاکستان کا روایتی دوست اور بڑا معاشی شراکت دار ہے۔

انہوں نے کہا کہ دو طرفہ روابط کی بنیاد جمہوری اقدار، ہم آہنگی اور احترام پر استوار ہے جبکہ اسٹریٹجک انگیجمنٹ پلان سے دو طرفہ تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ معاہدہ باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کی مضبوط بنیاد بنا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ شعبہ جات میں ہمارے دو طرفہ تعلقات مثبت سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور ہم یورپی یونین کے ساتھ اپنی شراکت داری کو مزید مستحکم بنانے کے خواہشمند ہیں جبکہ یورپی یونین کے ساتھ پارلیمانی سطح پر روابط کے فروغ کے بھی متمنی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس اسٹیٹس سے ایکسپورٹ کے حجم میں قابلِ ذکر اضافہ ہوا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں ہے اور پاکستان نے ہمیشہ امن عمل کی حمایت کی ہے۔ ہماری سہولت کاری سے ہی امریکہ طالبان امن معاہدہ ممکن ہوا اور پاکستان افغان امن عمل میں سہولت کاری کا اپنا کردار جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ مذاکرات سے سیاسی تصفیہ ہی اس ضمن میں آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے جبکہ افغانستان میں قیام امن پاکستان اور یورپی یونین کا مشترکہ مفاد ہے۔ افغانستان کے اندر اور باہر ایسے عناصر ہیں جو امن اور سلامتی کی بحال نہیں چاہتے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں خرابی پیدا کرنے والے عناصر سے ہوشیار رہنا چاہیے اس کے علاوہ افغانستان میں بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات پر بھی تشویش ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا سے افغانستان سے منشیات کی پیداوار اور ترسیل کا مسئلہ بڑھ سکتا ہے جبکہ پاکستان افغانستان سے منشیات کی ترسیل روکنے کے لیے چوکیدار کے طورپر کھڑا ہے۔

install suchtv android app on google app store