برطانیہ ایگزیکٹو آرڈر سے نوازشریف کو ڈی پورٹ کرسکتا ہے، شہزاد اکبر

 شہزاد اکبر فائل فوٹو شہزاد اکبر

وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ کا قانون ہے سزا یافتہ شخص کو وزٹ ویزا نہیں دیا جاسکتا۔

شہزاد اکبر نے اسلام آباد ہائیکورٹ جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات کی جس میں وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری اور وزیرمملکت اطلاعات فرخ حبیب بھی شریک تھے۔

اس موقع پر شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ برطانیہ کا قانون ہے سزا یافتہ شخص کو وزٹ ویزا نہیں دیا جاسکتا لہٰذا برطانیہ کو بتایا ہے نوازشریف سزا یافتہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برطانیہ کو یہ بھی بتایا ہے کہ نوازشریف بیماری کا علاج کرانے برطانیہ گئے لیکن ہماری اطلاعات کے مطابق نوازشریف نے ایک ٹیکا بھی نہیں لگوایا۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ برطانیہ سے کہا ہے کہ معاملہ خود دیکھ کر قانون کے مطابق فیصلہ کریں، برطانیہ ایگزیکٹو آرڈر سے نوازشریف کو ڈی پورٹ کرسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ برطانیہ نے ہمیں نوازشریف کی حوالگی کی درخواست دینے کا کہا ہے، ہم نے کہا آپ پہلے یہ دیکھیں برطانوی قانون نوازشریف کو وزٹ ویزا پر قیام کی اجازت دیتا ہے یا نہیں؟ اگر سزا یافتہ شخص کو برطانیہ کا وزٹ ویزا نہیں مل سکتا تو اس میں توسیع بھی نہیں ہو سکتی۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھاکہ حوالگی کی درخواست طویل عمل ہے جس میں 5 سال بھی لگ سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف نومبر 2019 سے برطانیہ میں موجود ہیں جہاں ان کا علاج جاری ہے۔

install suchtv android app on google app store