شاہ زین بگٹی کو منانے کیلئے حکومت نے گُھٹنے ٹیک دیئے، قومی خزانے پر بڑا بوجھ ڈال دیا

شاہ زین بگٹی اور عمران خان فائل فوٹو شاہ زین بگٹی اور عمران خان

حکومت ناراض ادتحادوں کو منانے گھٹنوں کے بل آگری۔ وفاقی حکومت کی جانب سے ناراض حکومتی اتحادی جمہوری وطن پارٹی کو بجٹ سے قبل منانے کیلئے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی قیمت ادا کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔

حکومت نے شازین بگٹی کو منانے کیلئے قومی خزانے پر اربوں روپے کا بوجھ ڈال دیا ہے۔ حکومتی ہدایت پر ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل شاہد سلیم خان نے شازین بگٹی کو اوچ میں 2 ہزار500 کنال اراضی کا کرایہ 36 فیصد اضافے کیساتھ ادا کرنے کی منظوری دیدی۔ جس کے نتیجے میں شازین کو یکم جنوری 2018سے 79ہزار روپے فی ایکڑ کے ریٹ پر ادائیگی کردی گئی جبکہ یہ اراضی فروری 2017 سے اوجی ڈی سی ایل کے زیر استعمال نہیں رہی۔

سابق ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل زاہد میر نے 2016 ئمیں 1ہزار300ایکڑ اراضی کی لیز برقرار رکھتے ہوئے 2 ہزار500 ایکڑ اراضی سرنڈر کردی تھی۔ ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل شاہد سلیم خان کے اقدام کے نتیجے میں خزانے پر8 ارب بوجھ ڈال دیا گیا۔ ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل شاہد سلیم کی ہدایت پر رات کو دفترکھول کر ترمیمی معاہدہ ہونے سے قبل ہی 77 کروڑ 23 لاکھ کا چیک شازین بگٹی اور انکے دو بھائیوں کو جاری کیا گیا۔

خصوصی کمیٹی نے اوچ میں صرف 800 ایکڑ اراضی اوجی ڈی سی ایل کے زیر استعمال ہونے کی تصدیق کی۔ اوجی ڈی سی ایل پنجاب، سندھ کے نہری علاقوں والے رقبے کی لیز 50 ہزار سالانہ ادا کرتی ہے۔ اوجی ڈی سی ایل بورڈ آف ڈائریکٹرز کی جانب سے اضافی اراضی کی ادائیگی اور 2036 تک لیز پر رکھنے کی منظوری دینے سے انکار کیا گیا۔

رپورٹ اور معاہدے کے مطابق نیب نے خالی اراضی کی ادائیگیوں پر تحقیقات کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہواہے مگر اس کے باوجود حکومتی دباؤ کے نتیجے میں ایم ڈی اوجی ڈی سی ایل شاہد سلیم خان نے اختیارات کا غلط استعمال کیا۔

 

install suchtv android app on google app store