بلوچستان میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 22 افراد جاں بحق

بلوچستان میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 2 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں اسکرین گریب بلوچستان میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 2 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں بارشوں کے بعد شدید سیلابی صورتحال کے باعث 2 بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں ہونے والی طوفانی بارشوں نے صوبے کے تمام ہی علاقوں کو متاثر کیا، مستونگ میں بارش کے باعث پھسلن کی وجہ سے ویگن اور ٹرک میں تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 11 افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوئے۔

لیویز ذرائع کے مطابق بولان کے علاقے بھاگ میں تیز بارش کی وجہ سے ایک مکان کی چھت منہدم ہوئی جس کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق اور تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ مسلم باغ میں بھی بارش کے دوران کرنٹ لگنے سے 2 افراد جاں بحق ہوئے۔

حالیہ بارشوں کے بعد کوئٹہ شہر میں سیوریج کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات اور دشواری کا سامنا ہے جبکہ سڑکوں اور شاہراؤں پر بارش اور سیوریج کا پانی جمع ہونے سے ٹریفک کی روانی بھی متاثرہوئی۔

مزید پڑھئے: مستونگ میں مسافر وین اور ٹرک کے درمیان تصادم سے 10 افراد جاں بحق

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں پشین، بولان اور دکی میں سیلابی ریلے میں بہہ جانے اور مکان کی چھت گرنے سے 7 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

دوسری جانب ضلع دکی کے ڈپٹی کمشنر کے مطابق المبار ندی کا سیلابی پانی کلی مانزئی میں داخل ہونے سے کئی گھروں کو نقصان پہنچا جبکہ بارکھان کے علاقے رت ہن ندی میں سیلابی پانی میں بہہ کر ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

مقامی انتظامیہ نے متاثرہ علاقے کے رہائشیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا، صوبے کے تمام سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے عملے کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں ہیں۔ اِدھر ضلع ہرنائی میں سیلابی ریلے میں رابطہ پل بہہ جانے سے ہرنائی پنجاب شاہراہ بھی بند ہوگئی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ایران سے آنے والے ہواؤں کے سسٹم کا زور ٹوٹ گیا جس کے ساتھ ہی جمعے سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں ہونے والی بارشوں کا سلسلہ بھی تھم گیا۔

install suchtv android app on google app store