بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں، 11 افراد جاں بحق

بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں فائل فوٹو بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں

بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہے، جہاں جاں بحق افراد کی تعداد گیارہ ہوگئی ہے۔ مختلف علاقوں میں بند ٹوٹنے سے لاکھوں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوگئی ہے۔

سیلابی ریلہ ڈاک انام بوستان سے نوشکی ڈاک ایریا میں داخل ہوچکا ہے، جس کے باعث پانچ گاؤں زیر آب آگئے ہیں جبکہ مزید دیہات کے زیر آب آنے کا خطرہ ہے، کلی ناصر خان میں پانچ افراد سیلابی ریلے میں پھنس گئے ہیں اور علاقہ مکینوں نے پاک فوج سے مدد کی اپیل کی ہے۔

گذشتہ روز وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے سیلاب متاثرہ علاقوں کا فضائی دورہ کیا تھا، جہاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ حکومت ایمرجنسی بنیادوں پر امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہے، برفباری اور بارشوں سے متاثرہ افراد کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیلاب متاثرین نے ریت کے ٹیلوں پر پناہ رکھی ہے جبکہ مختلف علاقوں میں بند ٹوٹنے سے لاکھوں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوگئی ہے۔

ایف سی حکام کے مطابق کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کیلئے قومی شاہراہوں اور رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لیے کام جاری ہے۔ ہرنائی، زیارت اور سنجاوی کی سڑکوں کو ہر طرح کی ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے جبکہ کان مہترزئی اور خانوزئی میں شاہراہ کو کھولنے کیلئے ہیوی مشینری کے ذریعے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔

اس کے علاوہ پشین اور قلعہ عبداللہ کے علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو حفاظتی مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے اور متاثرہ خاندانوں میں گرم کپڑے اور راشن بھی تقسیم کیا گیا ہے۔

 

install suchtv android app on google app store