کورونا ویکسین سے متعلق عالمی ادارہِ صحت نے خبردار کردیا

 ڈاکٹر ٹیڈ روس فائل فوٹو ڈاکٹر ٹیڈ روس

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈ روس نے ایک بار پھر کورونا وائرس ویکسین کے حصول کے لیے امیر ممالک کے منفی کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ غریب ممالک کو دی جانے والی رقم بے فائدہ ثابت ہورہی ہے کیونکہ ان کے خریدنے کے لیے ویکسین ہی موجود نہیں۔

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ امیر ممالک کورونا وائرس کی ویکسین نہ صرف جمع کر رہے ہیں بلکہ یہ غریب ممالک کی راہ میں رکاوٹیں بھی ڈال رہے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈ روس ایڈہنم کا کہنا ہے کہ بعض امیر ممالک کے براہ راست ویکسین بنانے والوں سے رابطے کا مطلب یہ ہے کہ کوویکس پروگرام کے تحت غریب ممالک کے لیے مختص کی جانے والی ویکسین کی تقسیم کو کم کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غریب ممالک کو ویکسین فراہمی کے لیے امریکا، یورپی یونین اور جرمنی نے مالی مدد کی ہے لیکن یہ بے کار ثابت ہوئی جب خریدنے کے لیے کچھ ملا ہی نہیں۔

ٹیڈروس نے امیر ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پہلے انہیں اس بات کا جائزہ لینا چاہیئے کہ آیا فارماسوٹیکل کمپنیز سے ان کے رابطوں سے کوویکس پروگرام پر منفی اثر پڑ رہا ہے، جس کے تحت غریب ممالک اپنی پہلی خوراک کا انتظار کر رہے ہیں۔

انہوں نے جرمن صدر فرینک والٹر کے ہمراہ ورچوئل پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ کے پاس پیسے ہیں اور آپ نے ان کو ویکسین کی خریداری کے لیے استعمال نہیں کرنا تو پھر پیسوں کی موجودگی کا کوئی مطلب نہیں۔

ٹیڈ روس کا کہنا تھا کہ ہم صرف ان ممالک کو ویکیسن دے سکتے ہیں جو کوویکس کے رکن ہیں، امیر ممالک کو کوویکس کے تحت ہونے والے معاہدوں کا احترام کرنا چاہیئے۔

یاد رہے کہ کوویکس ویکسین کی پہلی کھیپ فروری کے آخر اور جون کے اختتام تک کے درمیانی عرصے میں بھجوائی جانی ہے، اس میں شامل 145 ممالک 337.4 ملین خوراکیں حاصل کرنے کی تیاری کر رہے ہیں، جس سے ان کی مشترکہ آبادی کے 3 فیصد حصے کو ویکیسن ملے گی۔

install suchtv android app on google app store