علامات کے باوجود کورونا ٹیسٹ مثبت کیوں نہیں آتے؟

علامات کے باوجود کورونا ٹیسٹ مثبت کیوں نہیں آتے؟ File Photo علامات کے باوجود کورونا ٹیسٹ مثبت کیوں نہیں آتے؟

تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ والدین کا پی سی آر ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود ان کے 10 سال سے کم عمر کے 3 بچوں میں 28 دنوں کے دوران 11 پی سی آر یا سواب ٹیسٹ منفی آئے حالانکہ بچوں کے خون میں کورونا کے خلاف اینٹی باڈیز پائی گئیں اور صرف 2 بچوں میں کورونا کی معمولی علامات ظاہر ہوئیں۔

ماہرین نے تحقیق میں مزید دیکھا کہ ایسے بچے جن میں کورونا کی شدید علامات پائی گئیں ان میں بھی سواب ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 29 سے 50 فیصد تھی۔ جریدے نے تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے مزید بتایا کہ بچوں کی اینٹی باڈیز بالغوں میں پائی گئیں اینٹی باڈیز سے مختلف ہیں، بچوں میں جو اینٹی باڈیز پائی گئیں وہ کورونا کے انسانی جسم میں داخل ہونے والے اسپائیک پروٹینز کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔

جب کہ بالغوں میں اسپائیک پروٹینز کے ساتھ ایسے پروٹین کے خلاف بھی اینٹی باڈیز پائی گئیں جو وائرس کے جسم میں پھیلنے کے بعد بنتی ہیں۔ اس سے یہ پتہ چلتا ہے کےبچوں کی اینٹی باڈیز نے وائرس کو جسم میں پھیلنے سے پہلے ہی ختم کردیا۔

ماہرین کے مطابق وائرس کے خلاف بچوں کے مدافعتی نظام کے جلد ردعمل دینے کی ایک وجہ ٹی سیل کا نیا پن ہوسکتا ہے ۔ جو جراثیم کیخلاف زیادہ متحرک ہوتا ہے ۔ بچوں کی ناک میں ایسے ریسپٹر بھی کم ہوتے ہیں جن کے ذریعے کورونا وائرس انسانی جسم میں پھیلتا ہے ۔

install suchtv android app on google app store