کورونا وائرس: ہائیڈروکسی کلورو کوئن مریضوں کیلئے خطرہ قرار، ماہرینِ صحت نے خبردار کردیا

کورونا فائل فوٹو کورونا

ماہرین صحت نے خبردار کیا ہے کہ ملیریا کی دوا ہائیڈروکسی کلورو کوئن کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے فائدہ مند نہیں ہے بلکہ اس کے استعمال سے موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

دی لینسیٹ میں جمعہ کو شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق تقریبا ایک لاکھ کورونا وائرس کے مریضوں کے مطالعے میں اینٹی وائرل دوائیوں ہائیڈروکسی کلورو کوئن کے ساتھ ان کا علاج کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے بلکہ مریضوں کی اموات کے امکانات میں اضافہ ہوا ہے۔

ہائیڈروکسی کلورو کوئن عام طور پر گٹھیا کے علاج کے لئے استعمال کی جاتی ہے لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر عوامی شخصیات کی جانب سے اس اعلان کے بعد کہ اس ہفتے سے وہ اسے باقاعدگی سے لے رہے ہیں نے حکومتوں کو بڑی تعداد میں یہ دوا خریدنے کا اشارہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مارچ میں ملیریا کی دوا کلورو کوئن اور ہائیڈروکسی کلورو کوئن کو کورونا علاج کے لیے تجویز دی تھی اور ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے علاج اور ویکسین کی تیاری کے لیے سرخ فیتے کی رکاوٹیں ختم کردی ہیں۔

کلوروکین اینٹی ملیریا ہے، دونوں دواؤں سے ممکنہ طور پر سنگین ضمنی اثرات پیدا ہوسکتے ہیں، دی لینسیٹ کی تحقیق کے مطابق منشیات سے فائدہ اٹھانے والے مریضوں کو کوویڈ 19 میں داخل نہیں کیا گیا۔

سینکڑوں اسپتالوں میں96،000مریضوں کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ادویات کے انتظام سے مرنے کا خطرہ در حقیقت بڑھ گیا ہے۔

انہوں نے چار گروپوں کے نتائج کا موازنہ کیا جن کا علاج صرف ہائڈرو آکسیلوکلورن کے ساتھ ، صرف کلوروکین کے ساتھ ہوتا تھا اور پھر دو گروہوں نے انٹی بائیوٹکس کے ساتھ مل کر متعلقہ دوائیں دی تھیں۔

صرف ہائڈرو آکسیروکلروکین یا کلوروکین کے ساتھ علاج کرنے والوں میں بالترتیب 18 فیصد اور 16.4 فیصد فوت ہوگئے تھے۔

اور جو دوائی اینٹی بائیوٹک کے ساتھ مل کر دی جاتی ہیں ان کی موت کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں، کلوروکین کے ساتھ 22.8 فیصد اور ائیڈروکسی کلورو کوئن کے ساتھ 23.8 فیصد ہے۔

ماہرین کا تخمینہ ہے کہ منشیات سے مریضوں کو صحت سے متعلق بنیادی مسائل کے مقابلے میں کوویڈ 19 میں مرنے کا 45 فیصد زیادہ خطرہ لاحق ہے۔

install suchtv android app on google app store