کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے متعلق تہلکہ خیز انکشاف، نئی تحقیق نے سب کو ہلا دیا

کورونا وائرس فائل فوٹو کورونا وائرس

سائنس دانوں نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے ایک تہلکہ خیز انکشاف کر دیا ہے، جس سے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی سائنس دانوں نے اپنی مسلسل تحقیقات کے نتیجے میں تازہ انکشاف کیا ہے کورونا وائرس سانس لینے اور بات کرنے سے بھی پھیل سکتا ہے، اس سلسلے میں سائنس دانوں نے وائٹ ہاؤس کو خط کے ذریعے خبردار کر دیا۔

امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محدود پیمانے پر کی گئی تحقیق میں سائنس دانوں نے انکشاف کیا کہ کورونا وائرس صرف چھونے، کھانسنے یا چھینکنے سے نہیں بلکہ باتیں کرنے اور سانس لینے سے پھیل سکتا ہے، اس لیے امریکیوں کو وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مزید احتیاط کرنی ہوگی۔

خیال رہے کہ ڈاکٹرز تواتر کے ساتھ کہتے آ رہے ہیں کہ عام لوگوں کو سرجیکل ماسک پہننے کی ضرورت نہیں ہے تاہم اب نیشنل اکیڈمی آف سائنسز کی ایک کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر ہاروی فائنبرگ نے کہا ہے کہ یہ ٹھیک ہے کہ سرجیکل ماسک کی ضرورت طبی عملے اور مریضوں کو ہے تاہم یہ بہتر ہے کہ میں اس کی جگہ کوئی مفلر یا رومال منہ پر باندھوں۔ کرونا وائرس ٹاسک فورس کے ممبر ڈاکٹر اینتھنی فاسی نے کہا کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ماسک کے وسیع استعمال کی تجویز پر نہایت توجہ سے غور کیا جا رہا ہے۔

خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 45 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، جب کہ 6,088 مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔

install suchtv android app on google app store