بچوں میں‌ سانس کے مرض کی بڑی وجہ سامنے آگئی، طبی ماہرین نے والدین کو خبردار کردیا

 سانس کی بیماری فائل فوٹو سانس کی بیماری

کینیڈا کے طبی اور تحقیق ماہرین نے بچوں میں سانس کی بیماری پھیلنے کی اہم وجہ دریافت کرتے ہوئے والدین کو خبردار کردیا ہے۔

کینیڈا کے دارالحکومت میں قائم سائمن فریزر یونیورسٹی کے زیر اہتمام عوامی سروے کے بعد تحقیقی مطالعے کا انعقاد کیا گیا جس میں ماہرین نے بچوں میں دمے کے مرض کی وجوہات تلاش کیں۔

سروے میں 5 ہزار سے زائد بچوں کا پیدائش سے اب تک کا ڈیٹا جمع کیا گیا، جن میں سے 40 فیصد سے زائد بچوں کو سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔

سروے کی روشنی میں ماہرین اس نتیجے پر پہنچے کہ اگر کسی گھر میں پیدائش کے فوری بعد فرش کی صفائی کے لیے کیمیکل استعمال ہو تو اس کے اثرات تین سال بعد ظاہر ہوتے ہیں اور بچے میں سانس کے مرض کا خطرہ 37 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گھر میں زیادہ صفائی ستھرائی کی وجہ سے بچے سانس کی بیماری کا شکار ہورہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق فرش کو بار بار کیمیکل یا دیگر خوشبودار مائع سے صاف کرنے کی وجہ سے بچوں کا نظام تنفس اور پھیپھڑے کمزور ہوجاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تین سال تک کے بچے کیمیکلز کی خوشبو سے بہت زیادہ متاثر ہوتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اُن کو سانس کا مرض لاحق ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

ماہرین نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے گھر کے فرش کو بہت زیادہ صاف رکھنے کے لیے بار بار فینائل یا دیگر جراثیم کش اودیات استعمال نہ کریں اور نہ ہی خوشبو دار کیمیکل کا پونچھا لگائیں۔

تحقیقی ٹیم کے سربراہ ٹم ٹکارو کا کہنا تھا کہ اس سے قبل ہونے والے مطالعے میں بھی یہ بات سامنے آچکی ہے کہ فرش کی صفائی کے لیے استعمال ہونے والے کیمیکلز کی وجہ سے بڑی عمر کے افراد سانس کے مریض بن رہے ہیں۔

install suchtv android app on google app store