خنزیر کا گوشت کیوں حرام؟ سائنسی تحقیق نے بھی اسلامی نظریے کو تسلیم کرلیا

اسلام میں خنزیر کا گوشت کیوں حرام قراردیا گیا ہے فائل فوٹو اسلام میں خنزیر کا گوشت کیوں حرام قراردیا گیا ہے

کیا آپ نے کبھی اس بات پر غور کیا ہے کہ اسلام میں خنزیر کا گوشت کیوں حرام قراردیا گیا ہے؟ اس حکم کی کیا وجوہات ہوسکتی ہیں؟ اور کیا اُن ہی وجوہات کی بنا پراس کونجس جانور قراردیا گیا ہے؟ کیوں نا ان سوالات کے جوابات کا جائزہ سائنس کی روشنی میں لیا جائے تاکہ ہمیں اس بات کا بھی علم ہوکہ سائنس نےاس حوالے سےکیا نقطہء نظر بیان کیا ہے۔

خنزیرایک انتہائی غلیظ جانور ہے جو گندگی میں پیدا ہوتا ہے اور گندگی میں ہی رہتا ہے۔ یہاں تک کہ اس کی خوراک کا دارومدار بھی غلیظ چیزوں پر ہوتا ہے جس میں گلے سڑے جانوروں کے گوشت کے علاوہ اپنے اور دوسرے جانوروں کی نجاست شامل ہے۔

خنزیر کا گوشت دوسرے جانوروں کی نسبت ٹاکسن با آسانی جزب کرتا ہے۔ اور یہ ٹاکسن گوشت کو زہریلا کرکے اسے مضرِصحت بنا دیتا ہے۔

خنزیر وہ واحد ممالیہ جانورہے جسے پسینہ نہیں آتا اوراس وجہ سے زہریلے نمکیات اس کے گوشت میں شامل ہوکر اسے مزید زہریلا بنا دیتے ہیں۔

خنزیر اور سوائن کا شمار انتہائی زہریلے جانوروں میں کیا جاتا ہے۔ یہاں تک کہ وہ اسٹریکنائن جیسے زہر سے بھی نہیں مرسکتے۔

جب خنزیر کی موت واقع ہوتی ہے تو میگٹس، بیکٹیریا اور کیڑے دوسرے جانوروں کی نسبت اس کا گوشت تیزی سے کھاتے ہیں۔

ایسا کوئی محفوظ درجہ حرارت نہیں ہے جس پر خنزیر کا گوشت پکا کراس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ یہ سب پیراسائٹس اور سِسٹس جیسی چیزوں کو ختم کردے گا۔

خنزیر کا گوشت گائے کے گوشت کی نسبت دگنی چربی رکھتا ہے، جو یقینی طور پر انسانی جسم کے لئے انتہائی خطرناک ہوتی ہے۔

گائے کے چار معدے ہونے کے باوجود اس کے نظامِ انہضام کو ایک مناسب وقت درکار ہوتا ہے۔ جب کہ خنزیر اپنی نجس خوراک صرف چارگھنٹےمیں ہضم کرلیتا ہے۔ جو اسکے گوشت میں تبدیل ہوجاتا ہے۔

وہ کسان جو خنزیر پالتے ہیں، اکثر انہیں سانپوں کے گھونسلے میں چھوڑدیتے ہیں، کیونکہ سانپ کے کاٹنے سے بھی خنزیر میں زہرنہیں پھیلتا۔

خنزیر میں لگ بھگ 30 بیماریاں پائی جاتی ہیں جو آسانی سے انسانوں تک منتقل ہوسکتی ہیں۔ اسی لئے اللہ نے اس نجس جانور کی لعش کو بھی ہاتھ لگانے سے منع فرمایا ہے۔

خنزیر کا گوشت انتہائی حد تک زہریلا ہوتا ہے۔ اسکے جسم میں پیدا ہونے والا پس اسکے پاؤں کے نیچے موجود ایک جھلّی کی وجہ سے خارج نہیں ہو پاتا جس کی وجہ سے وہ پس گوشت میں شامل ہو کر اسے اور مضرِصحت بنا دیتا ہے۔

خنزیر کا گوشت ٹائفائیڈ، گٹھیا، گردن توڑ بخار، پیٹ کے سرطان، ایم ایس اور مستقل پِتّے کی خرابی جیسی بیماریوں کا سبب بن سکتا ہے۔

اس تناظر میں آپ کو اسلام کے ایک مکمل دین ہونے پر کوئی شبہ نہیں ہوگا۔ کہ جس نے یہ تمام حقائق سائنسی دریافت سے پہلے ہی لوگوں کو بتا دیئے تھے اور یہی وجہ ہے کہ اس جانور کا گوشت اسلام میں حرام قرار دیا گیا ہے۔ نہ صرف یہ بلکہ ایسی دیگر چیزیں جو اسلام میں حرام قرار دی گئیں ہیں ان کے پیچھے چھپے حقائق بھی وقت گزرنے کے ساتھ منظرعام پرآجاتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store