والدیں ہوجائیں خبردار، ماہرین امراض اطفال نے حیراں کن بات کر دی

 ماہرین امراض اطفال نے حیراں کن بات کر دی فائل فوٹو ماہرین امراض اطفال نے حیراں کن بات کر دی

ماہر مراض اطفال نے کہا ہے کہ تحقیق اور شواہد سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ بچوں کو کھانسی کا شربت پلانا بالکل بے کار ہے۔

بچوں کے صحت سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 6 سال سے کم عمر کے بچوں کو کسی قسم کا شربت نہیں پلانا چاہیے۔ امریکا، برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ میں اس کا تصور ہی نہیں۔

چھ سال سے کم عمربچوں کو کھانسی کاشربت نہ پلائیں پاکستان میں علاج کے نام پر لوگ اپنی مرضی کی دوائیں کھاتے رہتے ہیں۔ یہ عمل نسل درنسل چل رہا ہے مگر یہ علاج سے زیادہ خطرناک ہے۔ مثال کے طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ نزلہ اور زکام کیلئے کھانسی کا شربت مفید رہتا ہے مگر ماہرین صحت کے مطابق بچوں کو کھانسی کا شربت پلانا ہی نہیں چاہیے۔

ماہر امراض اطفال ڈاکٹر انوکھی کے مطابق کھانسی روکنے کیلئے بچوں کو شربت پلانا خطرناک ہوسکتا ہے اور بچوں کی سانس بھی رک سکتی ہے۔

ماہر امراض اطفال نے بتایا کہ سب سے ضروری امر ’روک تھام‘ ہے۔ روک تھام کا مطلب یہ ہے کہ بچے سمیت خاندان کے سارے افراد کو وقت پر ویکسی نیشن کرنی چاہیے۔ چھ ماہ سے زائد عمر کے ہر فرد کو ہر سال ’فلو سیزن‘ شروع ہونے سے پہلے حفاظتی ٹیکلے لگوانے چاہئیں اور فلو سیزن عام طور پر اکتوبر میں شروع ہوتا ہے۔

اگر 8 سال تک کے بچوں نے پہلے کبھی حفاظتی ٹیکے نہیں لگوائے تو انہیں پہلی مرتبہ 4 ہفتے کے وقفے سے 2 مرتبہ حفاظتی ٹیکلے لگانے چاہئیں اور پھر سالانہ ایک ڈوز کافی ہے۔

بچے بنیادی طور پر ناک سے سانس لیتے ہیں۔ جب انہیں زکام ہو یا ناک بند ہو تو باقاعدہ ان کی ناک کی صفائی کرنی چاہیے تاکہ وہ آسانی سے سانس لے سکیں۔ اس کے لیے بچے کی ناک میںنمکین پانی کے قطرے ڈالیں اور 5 منٹ کے بعد اسپائریٹر سے ناک صاف کریں۔ بچوں کو ناک کے قطرے یا اسپرے سے بھی دور رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں میں ’سانس کے ذریعے‘ ہونے والے انفیکشن کی وجہ سانس کی نالی میں وائس سے ہوتے ہیں اور بچوں کو سانس لینے یا ناک کے ذریعے سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے۔

 

 

install suchtv android app on google app store