ترقی یافتہ زمانے کا ایسا زہر جو 50 سے زائد امراض کی جڑ

چائے کا زیادہ استعمال صحت کےلئے نقصاندہ ہے فائل فوٹو چائے کا زیادہ استعمال صحت کےلئے نقصاندہ ہے

چائے انیسویں صدی کی معروف دریافت ہے اور شروع میں اسے بطور دوا استعمال کروایا جاتا تھا لیکن بعد ازاں کاروباری ذہن رکھنے والے افراد نے اسے بطور کنزیومرپروڈکٹ متعارف کروا کر لوگوں کو اس کے پلانے کی رغبت دلائی۔

چائے ترقی یافتہ زمانے کا ایسا زہر ہے جس سے چند خوش نصیب ہی محفوظ ہوں گے۔

روزانہ لاکھوں لوگ لاکھوں کروڑوں روپے کا یہ مضر صحت مشروب پیتے ہیں اور اپنی صحت میں مزید بگاڑ پیدا کر رہے ہیں۔ ہم بھی کمال دوہرے معیار کے لوگ ہیں کہ پہلے بیماری خریدتے ہیں اور پھر اس سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے پیسہ خرچ کرتے ہیں ۔

اور یہ ایک تلخ حقیقت بھی ہے کہ روزانہ ہزاروں لوگ اس کی بھینٹ بھی چڑھتے ہیں۔ ہم باوثوق طور پر یہ کہتے ہیں اگر دنیا سے صرف چائے نکال دی جائیں تو انسان 50%سے زیادہ امراض کے خطرات سے محفوظ ہوجائے ۔

چائے ایک عام استعمال کی چیز ہے۔ یہ طبی خواص کے لحاظ سے گرم اور خشک مزاج کی حامل ہے۔ یہ پیاس کو بجھاتی اور پیشاب آور ہے۔ اس میں ایک زہریلا اور نشیلا مادہ کیفین پایا جاتا ہے، جو جدید طبی وسائنسی تحقیقات کی رو سے بلڈ پریشر میں نہ صرف اضافہ کرتا ہے بلکہ بلڈ پریشر کے مرض کا باعث بھی بنتا ہے ۔

کیلشیم کو جسم کا حصہ بننے سے روکتا ہے ۔ RNA اور DNAکی پیدائش میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے ،

ذیابیطس ،کینسر اور گردوں کے امراض کا سبب بھی چائے بنتی ہے۔

install suchtv android app on google app store