ہچکیوں سے چھٹکارا کیسے؟ جانئیے اس خبر میں

بدقسمتی سے ہچکیوں کا کوئی باضابطہ علاج موجود نہیں جو ہر ایک پر کام کرے اور سائنسدانوں کے لیے یہ کسی معمے سے کم نہیں فائل فوٹو بدقسمتی سے ہچکیوں کا کوئی باضابطہ علاج موجود نہیں جو ہر ایک پر کام کرے اور سائنسدانوں کے لیے یہ کسی معمے سے کم نہیں

بدقسمتی سے ہچکیوں کا کوئی باضابطہ علاج موجود نہیں جو ہر ایک پر کام کرے اور سائنسدانوں کے لیے یہ کسی معمے سے کم نہیں، یعنی اس کی وجہ اور علاج۔

تاہم تحقیقی رپورٹس میں خیال ظاہر کیا گیا ہے کہ ایسا عام طور پر پیٹ کی جھلی میں کسی خارش یا سکڑنے کا نتیجہ ہوتی ہے۔

پہلے تو بتائیں کیا آپ اکثر ہچکیوں کا شکار ہوتے ہیں اور انہیں روکنے کے لیے پریشان ہوتے ہیں؟

تو کیا آپ جانتے ہیں کہ ہچکیاں کیوں آپ کو نشانہ بناتی ہیں؟

بہت تیزی سے کھانا

ہچکیاں ایک ایسی عام چیز ہے جو چند منٹ سے چند گھنٹوں تک آتی رہتی ہیں، تاہم اگر آپ بہت تیزی سے کھانے کے عادی ہیں تو اپنے کھانے کی رفتار کو کم کرلیں، کیونکہ بہت تیزی سے یا بہت بڑا نوالہ کھانا، ہچکیوں کا باعث بنتا ہے، اس کے مقابلے میں سست روی سے کھانا اس عارضی تکلیف سے بچانے میں مدد دیتا ہے۔

تمباکو نوشی

تمباکو نوشی صرف صحت کے لیے خطرناک نہیں بلکہ اس کے عادی افراد میں بھی ہچکیوں کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے۔

جذباتی کیفیت

طبی ماہرین کے مطابق جذباتی تناﺅ یا جوش و خروش بھی ہچکیوں کا باعث بنتا ہے، جب ایسا ہوتا ہے تو جسم کے اندر آنے والی تبدیلی کے نتیجے میں دل تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے۔

معدے کا مرض

اگر آپ اکثر ہچکیوں کا شکار ہوتے ہیں تو یہ معدے کا ایک مرض GERD بھی ہوسکتا ہے، عام طور پر ایسا ایک مخصوص سائیکل میں ہوتا ہے اور ہچکیاں اس مرض کو بدتر بنا دیتی ہیں۔

ہچکیوں پر قابو کیسے پائیں؟

سانس روک کر دیکھیں

طبی ماہرین کے مطابق ہچکیاں روکنے کا سب سے عام ٹوٹکا اپنی سانس روک لینا ہے اور اسے ہی سب سے پہلے آزمانا چاہئے۔ یہ طریقہ کار پھیپھڑوں میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جمع کرتا ہے جس سے ہچکیوں سے نجات ملتی ہے۔

ٹھنڈا پانی

بہت زیادہ ٹھنڈا پانی یا پانی میں برف ملا کر پینا بھی ہچکیاں روکنے میں مدد دے سکتا ہے، ٹھنڈا پانی پیٹ کی جھلی کی خارش کو روکتا ہے جو ہچکیوں کو باعث بنتی ہے۔

کاغذ کے تھیلے میں سانس لینا

سانس روکنے کی طرح پیپر بیگ میں سانس لینا بھی ہچکیوں کو روکنے میں مدد دیتا ہے، یو کے نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق یہ ٹوٹکا خون میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح بڑھا کر پیٹ کی جھلی کی خارش کو روکتا ہے۔

گھٹنے اپنے سینے کی جانب موڑ لینا

کرسی میں بیٹھ کر پیر کرسی کی سطح پر رکھ دیں تاکہ گھٹنے سینے کے پاس پہنچ جائیں اور ہاتھ سے ایسے تھام لیں جیسے گلے مل رہے ہوں اور پھر پیر سیدھے کرلیں، یہ عمل کئی بار دہرائیں، اس سے بھی ہچکیاں رک جاتی ہیں۔

کچھ میٹھا نگلنا

ایک چمچ چینی نگل لینا ہچکیوں کو روکنے کا مقبول طریقہ ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے دانے پردہ شکم کو ہلکا سا چھیڑتے ہیں جس کے نتیجے میں اعصاب خود کو ' ری سیٹ' کرلیتے ہیں۔

کچھ کھٹا

سرکے کا ایک چمچ آزما کر دیکھیں، اس کا ترش ذائقہ جسم کے اندر جاکر ہچکیوں کو روک دے گا۔

کچھ تیکھا کھا کر دیکھیں

مرچوں والی چیزیں ہچکیوں کی روک تھام کے لیے کارآمد ہوتی ہیں کیونکہ ان کی حرارت اور جلن جسم کی توجہ اس جانب مرکوز کرانے کے لیے کافی ہوتی ہے اور ہچکیاں روک جاتی ہیں۔

شہد سے لطف اندوز ہوں

ایک چائے کا چمچ شہد گرم پانی میں ہلائیں اور نگل لیں۔ شہد بھی اعصاب کو پرسکون کرتا ہے اور اس طرح ہچکیاں روک جاتی ہیں۔

چاکلیٹ پاﺅڈر

کوکا یا اوولٹین کی ایک چمچ کے برابر مقدار کو پھانک لیں، اس کو نگلنا اتنا آسان نہیں ہوتا اور ہچکیاں روک جاتی ہیں۔

کاغذ کا تھیلا

کسی چھوٹے کاغذی بیگ میں منہ ڈال کر آہستگی سے گہری سانس لیں ، اس سے خون میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح بڑھتی ہے اور پردہ شکم کو گہرائی سے آکسیجن کھینچنا پڑتی ہے جس سے ہچکیاں روکنے کا امکان ہوتا ہے۔

ٹشو کو آزمائیں

پیپر ٹشو کی ایک تہہ گلاس کے ٹاپ پر بچھائیں اور پھر پانی کو ٹشو کے ذریعے پینے کی کوش کریں۔ اس سے پردہ شکم کو پانی کھینچنے میں جس مشکل کا سامنا ہوگا اس سے ہچکیوں کا باعث بننے والے مسلز کی حرکت بھی تھم جائے گی۔

install suchtv android app on google app store