یادداشت کی بحالی اب ہو گی ممکن؟

سائنس دان ایسا مالیکیول ایجاد کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو ڈپریشن اور زیادہ عمر کے باعث یاداشت کھو دینے والے مریضوں کی میموری واپس لے آتا ہے۔ فائل فوٹو سائنس دان ایسا مالیکیول ایجاد کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو ڈپریشن اور زیادہ عمر کے باعث یاداشت کھو دینے والے مریضوں کی میموری واپس لے آتا ہے۔

سائنس دان ایسا مالیکیول ایجاد کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو ڈپریشن اور زیادہ عمر کے باعث یاداشت کھو دینے والے مریضوں کی میموری واپس لے آتا ہے۔

سائنسی جریدے مالیکیولر نیورو سائیکیٹری میں شائع ہونے والے مقالے میں مرکز برائے نشے کے عادی اور ذہنی صحت کینیڈا کے سائنس دانوں نے ایک نیا دفع مرض مالیکیول ایجاد کرنے کا انکشاف کیا ہے۔

یہ تھراپٹک مالیکیول نہ صرف مرض کی علامات کو نمایاں طور پر ختم کرتا ہے بلکہ دماغ کی اندرونی تہہ میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی بھی مرمت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ریسرچ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ڈپریشن یا عمر زیادہ ہوجانے کے باعث یاداشت کھوجانے کی صورت میں یادادشت کی بحالی کے لیے کوئی کارگر دوا موجود نہیں تھی۔ تاہم حالیہ ریسرچ نے یاداشت کھوجانے کے علاج میں ٹھوس امید دلائی ہے۔ گابا نیورو ٹرانسمیٹرز نظام کے دماغ کے خلیات میں توڑ پھوڑ یاداشت کھوجانے کے ذمہ دار ہیں۔

نیا مالیکیول نہ صرف گابا نیورو ٹرانسمیٹر کے ریسیپٹر تک جا کر دماغ کے اُن خلیات کی توڑ پھوڑ کو روکتا ہے بلکہ دماغ کے خلیوں کی تعمیر نو میں بھی کردار ادا کرتا ہے جس سے یاداشت کی بحالی ممکن ہوجاتی ہے۔ خلیوں کی تعمیر نو سے میموری واپس آنے کے بھی امکانات روشن ہیں۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ چند ضروری اقدامات کے بعد یہ مالیکیول دوا کی صورت میں 2022 یا 2023 تک مارکیٹ میں دستیاب ہوگا اور دماغی امراض میں ایک انقلابی حیثیت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔

 

install suchtv android app on google app store