یمن میں 18 لاکھ بچوں کو خوراک میسر نہیں: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے بہبودِ اطفال کے ادارے یونیسیف کا کہنا ہے کہ یمن میں تقریباً 18 لاکھ بچے خوراکی کی کمی کے باعث مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے بہبودِ اطفال کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ سعودی اتحادی جارحیت اور خانہ جنگی کا شکار ملک یمن اب بچوں کے لیے جہنم بن چکا ہے۔ ادارے کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یمن میں تقریباً 18 لاکھ بچے خوراکی کی کمی کے باعث مختلف امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔

یونیسیف کے مطابق، قابل علاج بیماریوں میں مبتلا ہو کر ہر 10 منٹ بعد ایک یمنی بچہ موت کے منہ میں جا رہا ہے جس سے سالانہ بنیاد پر یہ تعداد 30 ہزار بنتی ہے۔ یہ اعداد و شمار یونیسیف کے مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے لیے علاقائی ڈائریکٹر گیئرٹ کاپیلیئرے نے اردن کے دارالحکومت عَمان میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پیش کیے۔

واضح رہے کہ سعودی اتحادی افواج نے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر وحشیانہ جارحیتوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ سعودی اتحادی حملوں میں دسیوں ہزار یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ لاکھوں یمنی باشندے اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

یمن کا محاصرہ جاری رہنے کی وجہ سے یمنی عوام کو شدید غذائی قلت اور طبی سہولتوں اور ادویات کے فقدان کا سامنا ہے ۔

install suchtv android app on google app store