دل کی بیماریاں اور انکا علاج

دل کی بیماریاں اور انکا علاج فائل فوٹو

چوتھے اور آٹھویں مہینے کے دوران دل پر کام کا بوجھ ڈیڑھ گنا بڑھ جاتا ہے کیونکہ اس نے بچے کو بھی خون مہیا کرنا ہوتا ہے کمزور یا انیمیا کا شکار ہونے والی خواتین کے لیے یہ بوجھ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

بچے کی پیدائش کے وقت مرنے والی خواتین میں سے 20 فی صد ایسی ہوتی ہے جن کی موت دل کی کسی بیماری کی وجہ سے ہوتی ہے چوتھے اور آٹھویں مہینے کے دوران دل پر کام کا بوجھ ڈیڑھ گنا بڑھ جاتا ہے کیونکہ اس نے بچے کو بھی خون مہیا کرنا ہوتا ہے کمزور یا انیمیا کا شکار ہونے والی خواتین کے لیے یہ بوجھ خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

دل کی بیماری یا تو آٹھویں مہینے کے آغاز میں خطرناک ثابت ہوتی ہے یا پھر بچے کی پیدائش کے وقت یا پیدائش سے کچھ عرصہ دو تین دن پہلے یا بعد میں جو خواتین پہلے ہی دل کی بیماری میں مبتلا ہوں ان کے لیے یہ مرحلے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں دل کی بیماری میں نفسیاتی عوامل کا بھی اہم حصہ ہوتا ہے۔

علاج:

دل کی بیماری کا آپ گھر پر علاج نہیں کرسکتے لیکن ان سطور میں ہم آپ کو ایسے مشورے دے سکتے ہیںجن کی مدد سے آپ خطرے کا مکمل سمجھ سکیں گی اور ہر وقت طبی امداد حاصل کرکے دل کے مہلک دورے سے محفوظ رہ سکیں گی

اگر تھوڑا ساکام کرنے مثلاً بستر سے اُٹھ کر باورچی خانے تک جانے سے آپ کی سانس پھول جاتی ہے یا لیٹتے یا بیٹھے ہوئے بھی سانس پھولی رہتی ہے تو ڈاکٹر سے ملیں اگر آپ کے ٹخنوں پر اکثر بہت زیادہ ورم آجاتا ہے تو بھی ڈاکٹر سے مشورہ کریں

یاد رکھیے حمل کے دوران کام کاج کرنے سے معمولی سانس پھولنا یا ٹخنوں پر تھوڑا سا ورم آجانا فطری عمل ہے

اگرآپ شدید انیمیا کا شکار ہیں تو بروقت اس کا علاج کرائیں اگر آپ کو پہلے کبھی جوڑوں کا درد جوڑوں کا ورم یا اس کے ساتھ بخار ہوتا رہا تو ڈاکٹر سے معائنہ کرانا ضروری ہے

ماضی کی یہ بیماری بچے کی پیدائش کے وقت دل کے مہلک دورے کا باعث بن سکتی ہے اگر آپ مذکورہ بالا بیماریوں میں سے کوئی بھی لاحق ہے تو بچے کی پیدائش کے وقت کسی اچھے ہسپتال کا رخ کریں

گھر پر خطرناک صورت حال پیدا ہوجانے سے دائی آپ کی کوئی مدد نہیں کرسکے گی کھانسی زکام دمہ اور گلے کی خرابی دل کی بیماری کو شدید کرنے کا سبب بنتی ہے

ایسی بیماریوں سے حتیٰ الوسع بچنے کی کوشش کریں ایسے لوگوں سے دور رہیں جن کو یہ بیماریاں ہوں تاہم اگر آپ کسی ایسی بیماری کا شکار ہوجائیں تو اس کا فوراً علاج کرائیں

اگر آپ کے ہاتھ پاﺅں اکثر شل ہوجاتے ہوں یا ہاتھ پاﺅں یا چہرہ نیلے پڑے جاتے ہوں بھی ڈاکٹر سے مشورہ کریں انیمیا کا مناسب علاج جاری رکھیں

اگر آپ کو دل کی کسی بیماری کا شبہ ہے یا سانس زیادہ پھولتا ہے تو آٹھویں مہینے کے آغاز میں دو ہفتے اور پھر بچے کی پیدائش سے پہلے تین ہفتے تک مکمل آرام کریں ان دنوںتھوڑا سا کام کاج بھی آپ کے دل پر خاصا بڑا بوجھ بن سکتا ہے۔

خارش:

بعض خواتین کو ایام حمل میں اندام نہاتی کی خارش کی شکایت رہتی ہے بعض اوقات یہ خارش سارے جسم پر بھی ہوسکتی ہے

اندام نہاتی کی خارش عموماً کسی گندے مواد کی وجہ سے ہوتی ہے سارے جسم کی خارش نفسیاتی نوعیت کی ہوتی ہے۔

علاج:

اندام نہاتی کو صاف رکھیں مقامی طور پرکیلا مین لوشنCalamine lotion لگایا جاسکتا ہے اگر خارش سارے جسم میں ہو تو گرم پانی میں میٹھا سوڈا سوڈیم ہائیکار بونیٹ حل کرکے اس سے نہائیں نفسیاتی تناﺅ کو کم کرنے کے لیے آپ اے وومین لارجیکٹل سٹیلازین یا اینتھیسانAnthisan ایک گولی صبح دوپہر شام استعمال کرسکتی ہیں

install suchtv android app on google app store