پاکستان میں روبوٹک سرجری پر مبنی پہلی ویب سیریز کا پریمیئر لانچ کر دیا گیا

روبوٹک سرجری فوائل فوٹو روبوٹک سرجری

سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن (ایس آئی یو ٹی) کی جانب سے پاکستان میں روبوٹک سرجری پر مبنی پہلی ویب سیریز کا پریمیئر لانچ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق اس ویب سیریز میں جدید طرزِ جراحی کی ضرورت، درپیش چیلنجز اور اس کے مستقبل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ سیریز کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں اسپتال کے اصل مریضوں، ڈاکٹرز اور طبی عملے پر مشتمل اصل واقعات کو فلمایا گیا ہے جس سے ناظرین کو روبوٹک سرجری کے پس منظر اور اس کے عمل کو حقیقی انداز میں سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

اس حوالے سے نیوپلیکس سینما میں منعقدہ پریمیئر کی تقریب کے دوران ایس آئی یو ٹی کے روبوٹک سرجن اور ٹرسٹی ڈاکٹر عرفان رضوی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا کہ پاکستان کے بارے میں یہ منفی تاثر سراسر غلط ہے کہ یہاں ترقی، جدید علاج یا عالمی معیار کا کام سامنے نہیں آتا۔حقیقت اس کے برعکس ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہیلتھ کیئر سسٹم میں ایسی خوبیاں موجود ہیں جن کی مثال دنیا کے بہت کم ممالک میں ملتی ہے۔ یہاں جدید طرزِ جراحی عام اور غریب مریضوں کی دسترس میں ہے،جہاں مفت علاج کے ساتھ مریضوں کی عزتِ نفس کو برقرار رکھنا اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں روبوٹک سرجری کا آغاز ایک خوش آئند پیش رفت ہے، جس سے ہمارے سرجن بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کر سکیں گے اور مریض اس جدید تکنیک سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں گے۔

ایس آئی یو ٹی میں شعبہ روبوٹک سرجری کے سربراہ ڈاکٹر ریحان محسن نے کہا کہ میں اپنی ٹیم کو بے حد سراہتا ہوں، کیونکہ یہ ایک منفرد نوعیت کی ویب سیریز ہے۔

انہوں نے کہا کہ روبوٹک سرجری پاکستان کے لیے نسبتاً نیا تصور ہے، اور مجھے فخر ہے کہ ایس آئی یو ٹی نے اس طرزِ جراحی کو سب سے پہلے پاکستان میں متعارف کروایا۔ اب تک یہاں چار ہزار سے زائد روبوٹک سرجریز کی جا چکی ہیں، جہاں مریضوں کی عزتِ نفس کو برقرار رکھتے ہوئے مکمل طور پر مفت علاج فراہم کیا جاتا ہے۔

ایس آئی یو ٹی میں ایک سال قبل روبوٹک سرجری کے ذریعے گردے کا آپریشن کروانے والے مریض ابرار کا کہنا تھا کہ میں نے روبوٹک سرجری کروائی اور میں جلد صحت یاب ہوا۔ میرا تجربہ بہت اچھا رہا۔

install suchtv android app on google app store