خطرناک بیماری کا پتہ کرنے والا جدید فیس ماسک تیار

خود کو اور دوسروں کو متعدی بیماریوں سے بچانے کے لیے اگرچہ فیس ماسک ابھی بھی امریکا میں گرما گرم بحث کا موضوع بنا ہوا ہے فائل فوٹو خود کو اور دوسروں کو متعدی بیماریوں سے بچانے کے لیے اگرچہ فیس ماسک ابھی بھی امریکا میں گرما گرم بحث کا موضوع بنا ہوا ہے

خود کو اور دوسروں کو متعدی بیماریوں سے بچانے کے لیے اگرچہ فیس ماسک ابھی بھی امریکا میں گرما گرم بحث کا موضوع بنا ہوا ہے۔ لیکن گردوں کی دائمی بیماری کا پتہ لگانے کے لیے فیس ماسک پہننے کے بارے میں کیا خیال ہے؟

جرنل اے سی ایس سینسرز میں شائع ہونے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق، ایک نیا تیار شدہ سرجیکل فیس ماسک جس میں سانس کے مخصوص سینسر شامل ہیں، درست طریقے سے گردوں کی بیماری کا پتہ لگا سکتا ہے۔

محققین نے کہا کہ یہ ماسک کسی شخص کی سانسوں کا تجزیہ کرتا ہے تاکہ وہ ان گیسوں کو تلاش کر سکے جو گردوں کی بیماری سے وابستہ ہیں۔

اٹلی کی یونیورسٹی آف روم ٹور ورگاٹا میں ہائی بلڈ پریشر اور نیفرولوجی کی محقق ڈاکٹر اینالیسا نوس نے ایک نیوز ریلیز میں کہا، "اس ٹیکنالوجی کے نفاذ سے گردے کی دائمی بیماری کے مریضوں کے انتظام کو بہتر بنانے کی امید ہے اور بیماری میں ہونے والی تبدیلیوں کی بروقت نشاندہی کرنے میں مدد ملے گی۔

محققین نے یہ بھی نوٹ کیا کہ تقریباً 35 ملین امریکیوں کو گردے کی دائمی بیماری ہے، اور اس شرح کے اور زیادہ ہونے کے بھی امکان ہیں لیکن متاثرہ اشخاص اس سے واقف نہیں ہیں۔

install suchtv android app on google app store