پانی پینے کے معاملے میں لوگوں کی پسند مختلف ہو سکتی ہے، کچھ لوگ گرم پانی کو ترجیح دیتے ہیں جبکہ کچھ کےلیے ٹھنڈا پانی لازم ہے۔
پانی کا درجہ حرارت چاہے کوئی بھی ہو، یہ ہماری صحت کےلیے انتہائی ضروری ہے۔ یہ نہ صرف جسم کو ہائیڈریٹ رکھتا ہے بلکہ جلد کو چمکدار بھی بناتا ہے، نظامِ ہاضمہ کو سہارا دیتا ہے اور سر درد میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
تاہم کیا آپ نے کبھی سوچا کہ کیوں اکثر طبی ماہرین اور فلاحی اصول گرم پانی پینے کا مشورہ دیتے ہیں؟ ٹھنڈا پانی جو کہ تر و تازگی محسوس کرواتا ہے، دراصل آپ کے نظامِ ہاضمہ کےلیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین اس بارے میں کیا کہتے ہیں؟ آئیے جانتے ہیں۔
ٹھنڈا پانی پینے کے جسم پر اثرات
معدے کے اندرونی درجہ حرارت میں کمزوری:
جب آپ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں یا ٹھنڈی اشیاء کھاتے ہیں، تو یہ آپ کے معدے کے اندرونی درجہ حرارت کو کمزور کرتا ہے، جس سے نظامِ ہاضمہ سست اور کمزور ہو جاتا ہے۔ یہ وزن بڑھنے، بدہضمی اور پیٹ پھولنے کا سبب بن سکتا ہے۔
بدہضمی کا خطرہ:
ٹھنڈا پانی معدے کے ایسڈز اور بائل کو کمزور کرتا ہے، جس سے بدہضمی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ جسم کو ٹھنڈے مائع کو گرم کرنے میں زیادہ توانائی خرچ کرنی پڑتی ہے جس سے سُستی، تھکن اور بےسکونی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
کیا کریں؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹھنڈے پانی کے بجائے گرم پانی کو اپنی روزمرہ کی خوراک کا حصہ بنائیں تاکہ آپ کا نظامِ ہاضمہ صحت مند اور فعال رہے۔
گرم پانی پینے کے فائدے
کھانے کے دوران اور کھانے کے 30 منٹ پہلے یا بعد گرم پانی کے چھوٹے گھونٹ لیں۔ دن بھر گرم پانی کا استعمال کریں۔ ہربل چائے یا لیموں کے ساتھ گرم پانی پییں، تاکہ ہاضمہ، میٹابولزم اور مدافعتی نظام بہتر ہو۔
گرم پانی کے جسم پر مثبت اثرات
قبض سے بچاؤ:
کنسلٹنٹ نیوٹریشنسٹ کے مطابق گرم پانی جسم کی اندرونی صفائی میں مدد دیتا ہے، آنتوں کی حرکت کو منظم کرتا ہے اور قبض سے بچاتا ہے۔
چمکدار جلد:
گرم پانی جسم کے درجہ حرارت کو بڑھا کر زہریلے مادوں کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ڈیٹوکسیفکیشن جلد کو چمکدار بناتی ہے۔
بھوک کو بڑھانا:
ماہر خوراک کے مطابق گرم پانی جسم کا میٹابولک سسٹم شروع کرتا ہے اور بھوک کو بڑھاتا ہے۔
نزلہ زکام میں مددگار:
گرم پانی اور اس کی بھاپ ناک کی بندش کو کھولتی ہے اور گلے کی خراش کو آرام دیتی ہے۔ اس کا مستقل استعمال بلغم کے جمع ہونے سے بھی بچاتا ہے۔
