کیلشیم اور پروٹین سے بھر پور دودھ گائے کا ہوتا ہے یا بھینس کا؟

دودھ فائل فوٹو دودھ

ماہرین غذائیت کے مطابق دودھ میں کیلشیم اور پروٹین سے بھرپور مقدار ہونے کے سبب یہ ایک مکمل غذا اور انسانی صحت کے لیے اہم بھی ہے، دودھ ہماری روز مرہ کی غذا کا اہم حصہ بھی ہے، دودھ استعمال کرنے کے فوائد سمیت اس کے استعمال کے طریقے بھی بہت ہیں۔

کیلشیم حاصل کرنے کے لیے دودھ بہترین آپشن ہے، اس میں مزید وٹامن ڈی ، بی12، ریبوفلاون ، پوٹاشیم، فورسفورس، سیلینئم اور صحت کے لیے بہتر چکنائی بھی پائی جاتی ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ گائے کا دودھ زیادہ فائدہ مند ہے یا بھینس کا؟

گائے اور بھینس کے دودھ کا ذائقہ تقریباً ایک جیسا ہوتا ہے مگر ان کے رنگ تھوڑے مختلف ہوتے ہیں، گائے کا دودھ کریم رنگ جبکہ بھینس کا دودھ سفید ہوتا ہے، گائے کا دودھ بھینس کے دودھ کے مطابق کم چکنائی رکھنے سمیت ہضم بھی جلدی ہوتا ہے۔

ایک کپ یعنی 240 ملی لیٹر گائے کے دودھ میں 3.25 فیصد چکنائی پائی جاتی ہے ، اس میں کیلوریز 149، پانی 88 فیصد ، پروٹین 7.7 گرام ، کاربز 11.7 فرام، لیکٹوز 11 گرام فیٹ 8 جبکہ کیلشم 21 فیصد پایا جاتا ہے۔

بھینس کے دودھ میں ایک کپ یعنی 240 ملی لیٹر میں گائے کے دودھ کے مقابلے میں زیادہ کیلشیم اور وٹامنز پائے جاتے ہیں جس کے مطابق کیلوریز 237 ، پنی 83 فیصد، پروٹین 9 گرام ، کاربز 12 گرام، لیکٹوز 13 گرام، فیٹ 17 گرام اور کیلشیم32 فیصد پایا جاتا ہے۔

گائے کے دودھ میں کم فیٹ پایا جاتا ہے جبکہ بھینس کے دودھ میں فیٹ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ، گائے کا دودھ پتلا جبکہ بھینس کا دودھ گاڑھا ہوتا ہے ، بھینس کے 100 ملی لیٹر دودھ میں 100 کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ گائے کے دودھ میں 100 ملی گرام 68 سے 70 کیلوریز پائی جاتی ہیں۔

ڈائٹنگ میں کونسا دودھ بہتر ہے؟

گائے کا دودھ کم کیلوریز اور کم چکنائی رکھنے کے سبب ڈائٹنگ میں اچھا آپشن ہے جبکہ کوئی میٹھی غذا، بچوں کے استعمال کے لیے، پنیر اور کھویا بنانے کے لیے بھینس کا دودھ بہتر ہے۔

install suchtv android app on google app store