عام طور پر کریلے کی سبزی کے حوالے سے دنیا میں صرف دو طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں ایک گروہ کریلے کو بہت زیادہ پسند کرتا ہے اور اس کے ذائقے کو بہت پسند کرتا ہے جب کہ دوسرا گروہ وہ ہے جو کریلے کا نام سنتے ہی نیم چڑھے کریلے جیسا منہ بنا لیتے ہیں اور اس کو چکھنے کو بھی تیار نہیں ہوتے ہیں۔
کریلے کی سبزی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس کو یا تو لوگ پسند کرتے ہیں یا ناپسند اس کے علاوہ کوئی درمیانی صورت اس کے کھانے والوں میں موجود نہیں ہوتی ہے-
کریلے کے بیچوں کے فوائد
عام طور پر کریلے کو پکانے کے دوران اکثر افراد اس کے بیچوں کو ضائع کر دیتے ہیں اور ان کے مطابق اس کا کوئی استعمال موجود نہیں ہوتا ہے- مگر یونانی طب کے مطابق کریلے کے بیچ کریلوں کی طرح ہی بہت مفید ہوتے ہیں اور ان کا استعمال نہ صرف بہت ساری بیماریوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے بلکہ کئی بیماریوں کے علاج کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے-
کریلے کے بیچ استعمال کرنے کا طریقہ
کریلے کی سبزی پکانا ایک طویل وار محنت آزما کام ہوتا ہے جب کہ کریلے کے بیچوں کو اگر ایک بار تیار کر لیا جائے تو وہ کئی مہینوں تک استعمال کیا جا سکتا ہے- اس وجہ سے آج ہم آپ کو کریلے کے بیچ محفوظ کرنے کا طریقہ بتائيں گے-
ایک کلو کریلے چھیل کر اس میں سے اس کے بیچ نکال لیں ان بیچوں کو کم از کم آٹھ دن تک کڑک دھوپ میں رکھ کر سکھائیں جب دھوپ ختم ہو تو اس کو واپس اندر رکھ لیں ورنہ رات کی نمی کی وجہ سے وہ خراب ہو سکتے ہیں- آٹھ دن تک دھوپ میں رکھنے کے سبب ان بیچوں کا پانی سوکھ جاتا ہے اور وہ کڑک ہو جاتے ہیں-
ان بیچوں کو گرائنڈر میں اچھی طرح پیس لیں اور سفوف بنا لیں یہ سفوف کسی ڈبیا میں ڈال لیں اور اس کا استعمال بتائے گئے طریقے سے کریں
1: خون میں شوگر کے لیول کو کنٹرول کرتا ہے
عام طور پر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے کریلے کے بیچ بہت مفید ثابت ہوتے ہیں اور یہ خون میں قدرتی طور پر شوگر کے لیول کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں- اس کے لیے نہار منہ صبح اور سہہ پہر کے وقت آدھا چائے کا چمچ کریلے کے بیچ پانی کے ساتھ کھائيں جس سے شوگر لیول کنٹرول ہو جاتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ باقاعدگی سے شوگر چیک بھی کریں اور اپنی ادویات کا استعمال بھی جاری رکھیں-
2: کینسر سے بچائے
ماہرین کے مطابق کریلے کے بیچ میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو کینسر کے خلیات کو نہ صرف بننے سے روکتا ہے بلکہ اگر کسی شخص کو معدے یا آنتوں کا کینسر ہو تو دن میں تین بار کریلے کے بیچوں کے پاوڈر کا ایک چوتھائی چمچ استعمال کینسر کے پھیلاؤ کو نہ صرف روکتا ہے بلکہ اس کی شدت کو بھی کم کرتا ہے-
3: کولیسٹرول لیول کم کرتا ہے
خون میں کولیسٹرول لیول میں اضافے کے سبب شریانوں میں چکنائی کے جم جانے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جس کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر اور دل کے دورے کے امکانات میں اضافہ ہو سکتا ہے- جب کہ کریلے کے بیچوں میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو خون میں سے خطرناک کولیسٹرول کی شرح کو نہ صرف کم کرتا ہے بلکہ اگر کولیسٹرول کی شرح بڑھ چکی ہوں تو نہار منہ ادھا چمچ کریلے کے بیچوں کا استعمال کولیسٹرول کی بڑھی ہوئی شرح کو بھی کم کرتا ہے-
4: وزن کم کرنے میں مفید
جو افراد وزن کم کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں ان کے لیے یہ بیچ ایک جادو کا اثر رکھتے ہیں اور ان بیچوں میں موجود فائبر کی بڑی مقدار نہ صرف جمی ہوئی چکنائی کو پگھلانے میں مفید ہو سکتے ہیں بلکہ وزن کو تیزی سے کم کرنے میں بھی معاون ثابت ہو سکتے ہیں- ایسے افراد کو دن میں دو بار آدھا چمچ کریلے کے بیچ استعمال کرنے چاہیے ہیں اور اس کے ساتھ اپنی ذائٹنگ اور ایکسرسائو سے بھی مدد لینی چاہیے-
5: کریلے کے بیچوں کے استعمال میں احتیاط
اگرچہ قدرتی جز ہونے کے سبب کریلے کے بیچوں کا استعمال سائڈ افیکٹ سے پاک ہوتا ہے مگر بعض افراد کے لیے اس کا استعمال مضر بھی ہو سکتا ہے- اس وجہ سے اگر اس کے استعمال سے پیٹ میں درد ہو یا الٹی یا موشن شروع ہو جائیں تو اسکے استعمال کو روک دینا چاہیے- اس کے علاوہ حاملہ خواتین اور لو بلڈ شوگر لیول والے افراد کو اس کے استعمال سے اجتناب کرنا چاہیے-