دانتوں پر برش نہ کرنے یا خلال کا خیال نہ رکھنے سے سر اور گردن کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
یہ پہلے سے ثابت ہوچکا ہے کہ منہ میں مسوڑوں کے امراض کا باعث بننے والے بیکٹیریا کی تعداد بڑھنے سے مختلف امراض جیسے ذیابیطس اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر نیویارک یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ منہ میں مخصوص بیکٹیریا کی تعداد میں اضافے اور سر اور گردن کے کینسر سے متاثر ہونے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ایک درجن سے زائد جراثیموں کے اجتماع سے اس جان لیوا کینسر کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اس تحقیق میں ایک لاکھ 60 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا۔
ان افراد کے طرز زندگی، غذائی عادات اور طبی تاریخ کا ڈیٹا دیکھا گیا اور ان کے لعاب دہن کے نمونے اکٹھے کیے گئے۔ ان افراد کی صحت کا جائزہ 15 سال تک لیا گیا، جس دوران 236 افراد میں سر اور گردن کے کینسر کی تشخٰص ہوئی۔
ان مریضوں کے منہ کے ڈی این اے کے نمونوں کا موازہ اس کینسر سے محفوظ 458 افراد کے نمونوں سے کیا گیا۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ منہ میں پائے جانے والے 18 جراثیموں سے کینسر کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ ابھی بیکٹیریا اور کینسر کے درمیان براہ راست تعلق ثابت نہیں ہوسکا بلکہ اس کا عندیہ ملا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کینسر کی اس قسم کا خطرہ بڑھانے والے مخصوص جراثیموں کی شناخت کرلی ہے اور اب ہم اس کے پیچھے چھپی وجہ جاننے کے لیے کام کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج سے منہ کی اچھی صفائی کی اہمیت ثابت ہوتی ہے، یعنی دن میں 2 بار برش کرنے اور خلال کو عادت بنانا ضروری ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دانتوں پر برش اور خلال کرنے سے نہ صرف مسوڑوں کے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے بلکہ یہ عادت ممکنہ طور پر سر اور گردن کے کینسر سے بھی محفوظ رکھ سکتی ہے۔