کیا آپ اچار کھانے کے یہ فائدے جانتے ہیں؟

اچار فائل فوٹو اچار

کھانے کے ساتھ اچار پسند کرتے ہیں اور اس کا جوس یا عرق بھی استعمال کرتے ہیں؟ اگر ہاں تو وہ آپ کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔

جی ہاں اچار اور اس کا عرق صحت کے لیے کئی متاثرکن فوائد کے حامل ثابت ہوتے ہیں مگر کچھ احتیاط کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ جیسے ہائی بلڈ پریشر یا نمک کے حوالے سے حساس ہیں تو اس سے گریز کرنا ہی بہتر ہوتا ہے۔

یہاں اس کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔

سانس کی بو سے نجات

سانس کی بو کس کو پسند آسکتی ہے ؟ منہ میں بیکٹریا کی مقدار بڑھنا اس کا باعث بنتا ہے اور اچار اور اس کا عرق ان بیکٹریا سے نجات میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اچار میں موجود سرکہ جراثیم کش ہوتا ہے جو کہ منہ کی صفائی کے ساتھ سانس کی بو ختم کرتا ہے، اچار کے عرق کے چند قطرے پینا اور اس سے کلی کرنا سانس کو مہگانے کے لیے کافی ہے۔

مسلز کی اکڑن سے تحفظ

اچار کا عرق نمک سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ جسم کے لیے سیال یا پانی کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے، یہ اس صورت میں بہت فائدہ مند ہے جب آپ ایک گھنٹہ یا اس سے زیادہ وقت تک کے لیے ورزش یا کوئی جسمانی مشقت کرتے ہیں جس کے دوران پسینے کی صورت میں پانی کا اخراج ہوتا ہے اور ڈی ہائیڈریشن مسلز اکڑنے کا باعث بنتی ہے۔ ایک امریکی تحقیق کے مطابق اچار کا عرق مسلز کے اکڑنے کے مسئلے کی روک تھام میں عام پانی کے مقابلے مین زیاہد فائدہ مند ہوتا ہے۔ یہ عرق اکڑن کی تکلیف میں ریلیف بھی 37 فیصد تیزی سے دیتا ہے۔

نظام ہاضمہ میں بہتری

حالیہ برسوں کے دوران معدے سے متعلق امراض میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، اگر آپ کے پاس خمیری اچار موجود ہے تو اس کا عرق پینا نظام ہاضمہ کے مسائل سے بچاﺅ میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق اس عرق میں موجود پرو بائیوٹیکس معدے میں موجود صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی نشوونما اور صحت مند توازن کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔

اینٹی آکسائیڈنٹس کا حصول

اچار کے عرق سے وٹامن سی اور ای جیسے اینٹی آکسائیڈنٹس جسم کو ملتے ہیں، ایک ہسپانوی تحقیق کے مطابق یہ اینٹی آکسائیڈنٹس بیکٹریا، وائرس اور پیرا سائٹ وغیرہ سے لاحق ہونے والے انفیکشن سے تحفظ دیتے ہیں جبکہ یہ جسم میں موجود فری ریڈیکلز سے ہونے والے نقصان سے بھی مالیکیولز کو بچاتے ہیں۔

جسمانی وزن میں کمی

ایک طبی تحقیق کے مطابق اچار کا عرق جسمانی وزن میں کمی کے ہدف کے حصول میں مدد دے سکتا ہے جس کی وجہ اس میں موجود سرکہ ہے۔ سرکے میں موجود ایسٹیک ایسڈ جسم کی نشاستہ کو ہضم کرنے کی صلاحیت میں مداخلت کرتا ہے اور وہ کم کیلوریز کی شکل میں دوران خون کا حصہ بنتا ہے، جس سے موٹاپے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

بلڈ شوگر لیول کو بہتر کرے

ہائی بلڈ شوگر لیول ذیابیطس ٹائپ ٹو کا باعث بن سکتا ہے جبکہ دیگر امراض کا خطرہ الگ لاحق ہوتا ہے۔ سرکہ بلڈ شوگر لیول کو کم کرنے میں فائدہ مند ثابت ہوا ہے جو کہ انسولین کے لیے جسمانی ردعمل کو بہتر کرکے بلڈ شوگر لیول کو کھانے کے بعد ڈرامائی حد تک کم کرتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق کھانے سے پہلے کچھ مقدار میں سرکہ پینا بلڈ شوگر لیول کو ذیابیطس ٹائپ ٹو کے شکار افراد میں کھانے کے بعد مستحکم رکھتا ہے۔

کولیسٹرول میں کمی

ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اچار کا اجوائن مسالہ نہ صرف بدہضمی، پیٹ میں درد، گیس اور ہاضمے کے دیگر مسائل میں کمی لاتا ہے بلکہ یہ خون میں چربی کی مقدار میں کم کرتا ہے۔

ہچکیوں سے نجات

ویسے تو اس کے حوالے سے سائنسی شواہد موجود نہیں مگر متعدد افراد کا دعویٰ ہے کہ تھوڑی سے مقدار میں اچار کا عرق پینا ہچکیوں سے نجات دلانے کا اچھا علاج ہے، ہچکیاں آرہی وہں تو آدھا چائے کا چمچ ہر چند سیکنڈ بعد اس وقت پینا جاری رکھیں جب تک ہچکیاں تھم نہیں جاتیں۔

ڈی ہائیڈریشن سے تحفظ

اچار کے جوس میں موجود سوڈیم اور پوٹاشیم جسمانی ڈی ہائیڈریشن سے مقابلہ کرنے میں مدد دیتے ہیں، سوڈیم اور پوٹاشیم جسم کو وہ الیکٹرولیٹس فراہم کرتے ہیں جو پسینے کے ذریعے خارج ہوجاتے ہیں، ویسے تو پانی بھی ڈی ہارئیڈریشن دور کرنے کے لیے موثر ہے مگر اچار کا جوس زیادہ تیز ریکوری میں مدد دیتا ہے۔

گلے کی تکلیف کا علاج

سننے میں تو عجیب لگے گا کہ گلے کا درد کا علاج کسی ترش چیز سے کیا جائے مگر اچار کا جوس ممکنہ طور گلے کے مسلز کو سکون پہنچا سکتا ہے جس سے تکلیف سے نجات میں مدد ملتی ہے۔

install suchtv android app on google app store