یہ بات درست ہے کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں میں گنج پن یا بالوں سے محرومی کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ مردوں اور خواتین دونوں کو کسی بھی عمر میں بالوں کے گرنے یا گنج پن کا سامنا ہوسکتا ہے۔
بالوں سے محرومی کی مختلف وجوہات ہوتی ہیں جن میں سے کچھ کو کنٹرول کرنا بھی ممکن ہوتا ہے۔ مگر Dihydrotestosterone (ڈی ایچ ٹی) نامی ہارمون کی مقدار بڑھنے سے بھی گنج پن کا خطرہ بڑھتا ہے۔
یہ ہارمون بالوں کی نشوونما کے لیے اہم ہوتا ہے اور ہمارا جسم ایک اور ہارمون testosterone کو ڈی ایچ ٹی میں تبدیل کرتا ہے۔ کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ مخصوص غذاؤں کے استعمال سے ڈی ٹی ایچ کی سطح میں کمی آتی ہے اور گنج پن سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو گنج پن سے تحفظ فراہم کر سکتی ہیں۔
سبز چائے
سبز چائے دنیا کے مقبول ترین مشروبات میں سے ایک ہے۔ اس چائے میں ایسے قدرتی نباتاتی مرکبات موجود ہوتے ہیں جو ورم کش ہوتے ہیں جبکہ تکسیدی تناؤ کی بھی روک تھام کرتے ہیں جس سے گنج پن سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ یہ مرکبات بالوں کی جڑوں کو تحفظ فراہم کرکے بالوں کی نشوونما کو متحرک کرتے ہیں جبکہ مدافعتی نظام بھی طاقتور ہوتا ہے۔
ناریل کا تیل
ناریل کا تیل بالوں میں لگانے کے ساتھ ساتھ کھانا پکانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ناریل کے تیل میں ایسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو ڈی ٹی ایچ بننے کا عمل روکتے ہیں۔ تحقیقی رپورٹ سے معلوم ہوا کہ ناریل کا تیل گنج پن سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے، مگر انسانوں پر اس حوالے سے کلینیکل ٹرائلز سے نہیں ہوئے۔
پیاز یا quercetin سے بھرپور غذائیں
پیاز کا استعمال پکوانوں میں عام ہوتا ہے اور اس میں quercetin نامی ایک اینٹی آکسائیڈنٹ کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔ یہ اینٹی آکسائیڈنٹ ڈی ٹی ایچ بننے کے عمل کو روکتا ہے اور تکسیدی تناؤ کم کرتا ہے۔ تحقیقی رپورٹس سے معلوم ہوا کہ پیاز میں موجود کاپر، زنک اور quercetin سے بالوں کی نشوونما ہوتی ہے اور ورم کی روک تھام ہوتی ہے۔ پالک، سیب اور بیریز وغیرہ کا استعمال بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ پیاز کے عرق کو بھی گنج پن سے نجات کے لیے بہترین تصور کیا جاتا ہے۔
ہلدی
ہلدی کا استعمال دنیا بھر میں بہت زیادہ کیا جاتا ہے اور اسے صحت کے لیے مفید تصور کیا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے جوڑوں کی تکلیف کم ہوتی ہے، جسم میں کولیسٹرول کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جبکہ جسمانی کارکردگی بڑھتی ہے۔ تحقیقی رپورٹس کے مطابق ہلدی میں موجود ایک جز curcumin جسم میں ڈی ٹی ایچ کی سطح کو کم کرتا ہے جس سے گنج پن سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
کدو کے بیج
کدو کے بیج بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ یہ بیج آئرن، زنک اور میگنیشم سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کدو کے بیجوں کے تیل کو سر پر 3 ماہ تک لگانے سے گنج پن کی روک تھام ہوتی ہے اور بالوں کی نشوونما بڑھ جاتی ہے۔ جانوروں پر ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کدو کے بیجوں کے تیل سے بالوں کی نشوونما بڑھتی ہے۔