سانس کی بو سے کیسے نجات پائیں؟

دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد کو سانس کی بو کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے فائل فوٹو دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد کو سانس کی بو کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے

دنیا میں ہر 4 میں سے ایک فرد کو سانس کی بو کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے، مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ اس سے نجات پانا مشکل ہے۔

سانس کی بو کا باعث بننے والی عام وجوہات سے واقفیت سے بھی اس مسئلے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ اسی طرح چند آسان طریقوں کی مدد سے بھی سانس کی بو جیسے نجات پانے میں مدد مل سکتی ہے۔

سانس کی بو کا باعث بننے والی وجوہات

سانس کی بو کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے غذا، سینے میں تیزابیت اور منہ کی ناقص صفائی۔

امریکا کے کلیو لینڈ کلینک کے مطابق سانس کی بو کے بیشتر کیسز دانتوں کو صحیح طرح سے برش یا خلال نہ کرنے کا نتیجہ ہوتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ دانتوں کی فرسودگی، مسوڑوں کے امراض، منہ میں بیکٹریا کی تعداد بڑھنا، پھیپھڑوں، گلے اور ناک کی بیماریاں، منہ خشک ہونا، ٹانسلز میں خوراک کے ذرات پھنس جانا، ذیابیطس، جگر یا گردوں کے امراض سے بھی سانس کی بو کا سامنا ہوتا ہے۔

تو سانس کی بو سے نجات کیسے پائیں؟

سانس کی بو سے نجات اور اسے دور رکھنے کے چند طریقے درج ذیل ہیں۔

دانتوں کی صفائی

دانتوں کو دن بھر میں کم از کم 2 بار برش کرنا چاہیے اور ہر بار 2 منٹ تک دانتوں کی صفائی ضروری ہے۔ کلیو لینڈ کلینک کے مطابق نرم ریشوں والے برش کو استعمال کریں اور برش کو ہر 3 سے 4 ماہ بعد تبدیل کر دیں۔ دانتوں پر برش کرنے کے ساتھ ساتھ خلال کرنا بھی ضروری ہے تاکہ دانتوں میں پھنس جانے والے کھانے کے ذرات کو نکالا جا سکے، جن کی وجہ سے منہ میں بیکٹریا کی تعداد بڑھتی ہے۔ دن بھر میں کم از کم ایک بار خلال کرنا چاہیے۔

زبان کی بھی صفائی کریں

کلیو لینڈ کلینک کے مطابق دانتوں کو برش کرنے سے بھی سانس کی بو کے مسئلے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔ ماہرین نے بتایا کہ زبان کی صفائی سے اس پر جمع ہو جانے والے بیکٹریا اور دیگر مواد کو ہٹانے میں مدد ملتی ہے۔ اس مقصد کے لیے بازار میں مخصوص scraper بھی مل جاتے ہیں جن کو ہر بار دانتوں پر برش کے بعد استعمال کیا جا سکتا ہے۔

منہ کو خشک سے بچائیں

مایو کلینک کے مطابق منہ کو خشک ہونے سے بچانے کے لیے متعدد طریقے موجود ہیں جیسے مناسب مقدار میں پانی پینا، شوگر فری چیونگم چبانا یا ٹافی کھانا۔ ماہرین نے بتایا کہ تمباکو، سوڈا اور کافی سے گریز کرنا بھی ضروری ہے کیونکہ ان سے منہ کی نمی کم ہو جاتی ہے۔

چند عام چیزیں بھی مددگار

سانس کی بو کو خود سے دور رکھنے کا ایک مؤثر ذریعہ پودینے کے پتوں کو چبانا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ادرک بھی سانس کی بو سے مقابلہ کرنے کے لیے بہترین ثابت ہوتی ہے۔ ادرک میں موجود اجزا سانس کی بو کا باعث بننے والے مرکبات کو ختم کرتے ہیں۔

کھانے کی مخصوص اشیا کا استعمال کم کریں

لہسن اور پیاز کا استعمال سانس کی بو کا خطرہ بڑھاتا ہے۔ اسی طرح چینی سے بنی غذاؤں کے استعمال سے بھی سانس کی بو کا خطرہ بڑھتا ہے۔

install suchtv android app on google app store