اگر آپ چائے پینا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت بلڈ شوگر کی سطح اور بھوک کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
طبی جریدے میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پولی فینولز نامی مرکبات سے بھرپور تلخ ذائقے والے پھلوں، سبزیوں، بیجوں، کافی اور چائے کا استعمال صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ مرکبات آسانی سے جسم میں جذب نہیں ہوتے مگر ان سے گلوکوز کے افعال پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ ہم پولی فینولز کے استعمال اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے تحفظ کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کر رہے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ جب ہم ان مرکبات سے بھرپور تلخ ذائقے والی غذاؤں کا استعمال کرتے ہیں تو ہمارے منہ میں موجود ذائقے کا احساس دلانے والے ریسیپٹرز تلخی محسوس کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ریسیپٹرز معدے کو نظام ہاضمہ کے ہارمونز کے اخراج کا سگنل بھیجتے ہیں۔ ان ہارمونز میں سے ایک glucagon-like peptide-1 (جی ایل پی 1) بھی ہوتا ہے۔
یہ ہارمون انسولین بننے کے عمل کو متحرک کرتا ہے جو بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے اور دیگر ہارمونز کے ساتھ مل کر غذاؤں کے ہضم ہونے کا عمل سست کر دیتا ہے جس سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے اور ہم کم مقدار میں کھانا کھاتے ہیں۔
محققین کے مطابق پولی فینولز سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے ہم موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 کے خطرے کو کم کرسکتے ہیں کیونکہ یہ مرکبات بلڈ شوگر کی سطح اور کھانے کی خواہش کو کنٹرول کرتے ہیں۔
خیال رہے کہ بیریز، سرخ انگور، انار، زیتون، پالک، لونگ، ہلدی اور دیگر متعدد غذاؤں میں یہ مرکبات موجود ہوتے ہیں۔
ان مرکبات کو اینٹی آکسائیڈنٹ بھی قرار دیا جاتا ہے یعنی وہ جسم کے اندر تکسیدی تناؤ کی روک تھام کرتے ہیں۔
یہ ورم کش بھی ہوتے ہیں اور ورم کو قابو میں رکھنے سے جوڑوں کے امراض، موٹاپے، ڈیمیشیا اور دیگر متعدد امراض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔