سائنسدانوں نے حال ہی میں یادداشت کی کمی کی ایک نئی وجہ دریافت کی ہے جسے لمبک-پریڈومیننٹ ایمنیسٹک نیوروڈیجینریٹو سنڈروم (LANS) کہا جاتا ہے جسے ڈاکٹر غلطی سے الزائمر سمجھ بیٹھتے ہیں۔
کئی دہائیوں سے الزائمر کی بیماری کو یادداشت میں کمی کی بنیادی وجہ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے۔ تاہم محققین نے اب دریافت کیا ہے کہ دیگر طبی حالتیں بھی الزائمر جیسی علامات پیدا کر سکتی ہیں، خاص طور پر بڑی عمر کے بالغوں میں۔
میو کلینک کے سائنسدانوں کی طرف سے کی گئی ایک نئی تحقیق میں یادداشت کی کمی کے سنڈروم کی نشاندہی کی گئی ہے جسے limbic-predominant amnestic neurodegenerative syndrome کہا جاتا ہے۔ یہ حالت الزائمر کی نقل کرتی ہے لیکن دماغ کے مخصوص حصوں کو متاثر کرتی ہے۔
لِمبک نظام دراصل دماغ کا وہ حصہ ہے جو یادداشت، جذبات اور رویے کو کنٹرول کرتا ہے۔ اس مرض میں انحطاط بنیادی طور پر دماغ کے انہی مخصوص لمبک حصوں میں ہوتا ہے بجائے دماغ کے وسیع حصوں کو متاثر کرنے کے جو کہ الزائمر کا خاصہ ہے۔
دماغ کے کچھ حصوں کا یہ نقصان یادداشت کے مسائل کا باعث بنتا ہے جسے غلطی سے الزائمر بھی سمجھا جا سکتا ہے تاہم LANS الزائمر سے زیادہ آہستہ آہستہ شدت اختیار کرتا ہے اور دیگر علمی صلاحیتوں کو نقصان نہیں پہنچاتا۔