نوجوانوں میں ذیابیطس کی شرح میں ہولناک اضافہ متوقع

 امریکی نوجوانوں میں ذیابیطس کی شرح میں ہولناک اضافہ ہوسکتا ہے فائل فوٹو امریکی نوجوانوں میں ذیابیطس کی شرح میں ہولناک اضافہ ہوسکتا ہے

ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ آئندہ چند دہائیوں میں امریکی نوجوانوں میں ذیابیطس کی شرح میں ہولناک اضافہ ہوسکتا ہے۔

محققین کی ٹیم (جس میں امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کے محققین بھی شامل تھے) کو ایک مطالعے میں معلوم ہوا کہ 2060 تک مجموعی طور پر ذیابیطس کے 20 سال سے کم عمر مریضوں کی یہ تعداد اندازاً 5 لاکھ 60 ہزار تک پہنچ سکتی ہے۔ جس میں 3 لاکھ ہزار ٹائپ 1 اور 2 لاکھ 20 ہزار افراد ٹائپ 2 ذیابیطس میں مبتلا ہوں گے۔

تحقیق کے مطابق اگر نوجوانوں میں ذیابیطس کی تشخیص کی شرح مستحکم بھی رہی تو 2060 تک ٹائپ 2 کے کیسز میں تقریباً 70 فی صد اور ٹائپ 1 کے کیسز میں 3 فی صد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

سی ڈی سی کی قائم مقام پرنسپل ڈپٹی ڈاکٹر ڈیبرا آوری نے جاری کردہ ایک نیوز ریلیز میں کہا یہ نئی تحقیق ہمارے لیے ایک انتباہ ہے۔ یہ ضروری ہے کہ ہم تمام امریکیوں، بالخصوص نوجوانوں، کی صحت کو جتنا ممکن ہو سکے بہتر رکھنے کی کوشش کو یقینی بنانے پر توجہ دیں۔

انہوں نے کہا کہ کووڈ-19 کی عالمی وباء نے واضح کیا کہ ذیابیطس جیسے دائمی امراض پر توجہ دینا کتنا ضروری ہے۔ یہ مطالعہ صرف اپنے لیے نہیں بلکہ مستقبل کی نسلوں کے لیے دائمی امراض سے بچنے کی بابت جاری کوششوں کی اہمیت بھی واضح کرتا ہے۔

install suchtv android app on google app store