اسلام آباد سمیت سات شہروں سے پانی کے نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

پولیو فائل فوٹو پولیو

پولیو وائرس صرف خیبر پختونخوا کے اضلاع تک محدود نہیں بلکہ اسلام آباد سمیت 7 شہروں سے لیے گئے ماحولیاتی نمونے مثبت آئے ہیں، جو بڑے شہری مراکز میں وائرس کی موجودگی کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اسلام آباد اور لاہور سے 16 ماہ کے وقفے کے بعد جمع کیے گئے سیوریج کے نمونوں میں بھی یہ وائرس رپورٹ ہوا جبکہ مارچ 2021 میں دونوں شہروں کو پولیو سے پاک قرار دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلام آباد، لاہور، راولپنڈی، پشاور، بنوں، نوشہرہ اور سوات سے نمونے مثبت پائے گئے۔

دوسری جانب ایک بیان میں وفاقی وزیر برائے صحت عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ حکومت وائرس کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے اور اس نے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی ہے۔

ان کا کہنا تھا ہم ان ساتوں شہروں میں وائرس پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں جن کے ماحولیاتی نمونے مثبت آئے ہیں، میں والدین سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر انسداد پولیو مہم کے دوران اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں۔

وفاقی وزیر نے وائرس کے خلاف شعور اجاگر کرنے کے لیے سول سوسائٹی، مذہبی اسکالرز اور میڈیا سے تعاون کی درخواست کی۔

عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ رواں سال کے آغاز سے خیبرپختونخوا میں پولیو کے 14 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 13 شمالی وزیرستان اور ایک لکی مروت میں سامنے آیا، اس لیے حکومت نے 15 اگست سے صوبے میں انسداد پولیو مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ 22 اگست سے ملک گیر مہم کا آغاز کیا جائے گا۔

صوبائی محکمہ صحت کی نگرانی میں ملک بھر کے 58 مقامات سے ماہانہ بنیادوں پر سیوریج کے پانی کے نمونے جمع کیے گئے اور اسلام آباد میں قومی ادارہ صحت میں قائم ریجنل پولیو ریفرنس لیبارٹری سے ٹیسٹ کیے گئے۔

اگر پولیو وائرس سیوریج کے پانی میں پایا جاتا ہے تو نمونے کو 'مثبت' کہا جاتا ہے، انسداد پولیو مہم کی کامیابی کا تعین کرنے کے لیے علاقے کے سیوریج کے پانی کے نمونے ایک بنیادی پیرامیٹر ہیں۔

مزید یہ کہ سیوریج میں وائرس کی موجودگی سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ علاقے میں بچوں کی قوت مدافعت میں کمی آئی ہے اور ان میں بیماری لگنے کا خطرہ ہے۔

install suchtv android app on google app store