کیا ذیادہ آرام پسندی بھی انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے؟ نئی تحقیق جانیے

آرام فائل فوٹو آرام

آج کل کی زندگی میں بہت زیادہ مصروفیات تھکن کا شکار کردیتی ہیں اور اس کے لیے کچھ وقت فارغ رہ کر گزارنا بہترین حل ہے، تاہم اب ماہرین نے بہت زیادہ فراغت کو بھی نقصان دہ قرار دیا ہے۔


حال ہی میں امریکا کی پنسلوانیا یونیورسٹی میں ہونے والی ایک تحقیق میں پتہ چلا کہ دن بھر میں ساڑھے 3 گھنٹے سے زیادہ فراغت ذہن پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور 7 گھنٹے تک فارغ رہنا لوگوں کو خود برا محسوس ہونے لگتا ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ ہم نے فارغ وقت اور خوشی کے درمیان ایک اتار چڑھاؤ پر مبنی تعلق کو دریافت کیا، اگر فراغت کا وقت بہت کم ہے تو بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ لوگوں کو بہت زیادہ تناؤ محسوس ہوتا ہے، مگر زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر کوئی فرد بہت زیادہ فارغ رہ کر گزارتا ہے تو بھی اس کی شخصیت اور خوشی پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ بنیادی طور پر فراغت کا وقت بہت اہمیت رکھتا ہے، اگر اس کو تعمیری مقصد کے لیے استعمال کیا جائے تو شخصیت پر خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس تحقیق میں 21 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا جن کو 2012 اور 2013 کے دوران ایک سروے کا حصہ بنایا گیا تھا۔ ان افراد سے گزشتہ 24 گھنٹوں کا تفصیلی احوال معلوم کیا گیا اور ان سے اپنی ذہنی حالت کے بارے میں رپورٹ کرنے کا کہا گیا۔

ماہرین نے دریافت کیا کہ فارغ رہ کر 5 گھنٹے گزارنے سے لوگوں میں خوشی کا احساس گھٹنے لگتا ہے۔

تحقیق کے مطابق جن لوگوں کو بہت کم یا بہت زیادہ فراغت ہوتی ہے وہ ذہنی طور پر بدترین اثرات محسوس کرتے ہیں جبکہ معتدل وقت گزارنے والوں کا ذہنی تناؤ کم ہوتا ہے۔

ماہرین نے تسلیم کیا کہ یہ تحقیق کچھ پہلوؤں سے محدود تھی جیسے ضروری نہیں کہ بہت زیادہ فارغ وقت ہر فرد پر یکساں اثرات مرتب کرتا ہو، تحقیق کے نتائج لوگوں کے تاثرات پر مبنی تھے لہٰذا ضروری نہیں کہ ہر ایک کو اسی طرح کے تجربے کا سامنا ہوتا ہو۔

install suchtv android app on google app store