بھارت میں کورونا کے بعد فنگس نامی موذی مرض پھیلنے لگا

 فنگس کے مریض فائل فوٹو فنگس کے مریض

بھارت میں کورونا کے بعد فنگس نامی موذی مرض پھیل رہا ہے، اس خطرناک بیماری کی اب ایک اور نئی قسم سامنے آگئی۔

بھارت میں بلیک اور وہائٹ فنگس کے بعد اب زرد فنگس بھی پھیلنے لگا ہے، اس موذی مرض کی اقسام میں سے زرد فنگس کو ماہرین نے زیادہ خطرناک قرار دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زرد فنگس کا پہلا مریض بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد میں سامنے آیا۔ طبی ماہر کا کہنا ہے کہ بلیک اور وائٹ کی نسبت زرد بھیانک ہے۔

بھارت میں بی پی تیاگی نامی ڈاکٹر نے اس حوالے سے فنگس کی تینوں اقسام کا تقابلی جائزہ لیا اور یہ جاننے کی کوشش کی کہ کونسی قسم زیادہ خطرناک ہے اور انسانی جسم کے کس حصے کو نقصان پہنچاتے ہیں۔

ڈاکٹر کے تجزیے سے پتا چلا کہ وہائٹ فنگس پھیپھڑوں پہ اثر ڈالتا ہے جب کہ بلیک فنگس دماغ کو متاثر کرتا ہے لیکن زرد فنگس زخموں کو بھرنے سے روکتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ یہ وہ فنگس کی قسم ہے جو اس سے قبل کسی انسان میں نہیں پائی گئی تھی، زرد کی علامات یہ ہیں کہ اس سے ناک بہنے اور سر درد شدید ہوجاتا ہے، یہ موذی مرض زخم بھرنے بھی نہیں دیتا۔

خیال رہے کہ بھارت میں ایسا مریض بھی رپورٹ ہوا جس میں فنگس کی تینوں اقسام پائی گئیں۔

install suchtv android app on google app store