اب آپ فن پارے کھا بھی سکتے ہیں، کیسے؟؟ جانئے اس خبر میں

اسٹوکچی کے خوبصورت فن پارے فائل فوٹو اسٹوکچی کے خوبصورت فن پارے

اٹلی کے 26 سالہ شیف میٹیو اسٹوکچی۔ انہیں کیک، پیسٹری اور دیگر بیکری مصنوعات بنانے پر خصوصی مہارت ہے لیکن یہ کہتے ہیں کہ جب تک میٹھے میں ذائقے کے ساتھ منظر نگاری نہ ہو، تب تک مٹھائی کا ذائقہ مکمل نہیں ہوتا۔

اپنے اسی ذوق کی تسکین کےلیے وہ بڑی مہارت سے اپنے بنائے ہوئے کیک، پیسٹری، ڈونٹ اور دوسرے بیکری آئٹمز کو فن پاروں میں تبدیل کردیتے ہیں، جو اپنے ذائقے کے ساتھ ساتھ اپنی دیدہ زیبی سے بھی کھانے والے کا لطف دوبالا کردیتے ہیں۔


اسٹوکچی کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن ہی سے ’’گلیور کا سفرنامہ‘‘ پسند تھا جس میں کہانی کا ہیرو ’’گلیور‘‘ بھٹکتا ہوا بونوں کے ایک شہر میں پہنچ جاتا ہے؛ اور جس کا نام ’’للی پُٹ‘‘ ہوتا ہے۔

ان کے ’’بیکری فن پارے‘‘ دیکھ کر یہی احساس ہوتا ہے جیسے آپ گلیور کی کہانی میں داخل ہوگئے ہوں اور للی پُٹ کے ننھے منے کردار آپ کے سامنے اپنا کام کرنے میں مصروف ہوں۔

وہ گلیور کی کہانیوں سے اتنے متاثر ہیں کہ انہوں نے انسٹا گرام پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کا نام بھی I Dolci di gulliver یعنی ’’گلیور مٹھائیاں‘‘ رکھ دیا ہے۔ یہ اکاؤنٹ انہوں نے آج سے تین سال پہلے شروع کیا تھا اور اب ان کے انسٹاگرام فالوورز کی تعداد ڈھائی لاکھ سے زیادہ ہوچکی ہے۔

اپنے ہنر کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اسٹوکچی نے بتایا کہ وہ کیک پیسٹری سے کوئی بھی فن پارہ صرف دو گھنٹوں میں بنا لیتے ہیں اور ہر ہفتے کچھ نیا بنانے کی کوشش کرتے ہیں۔

ان کے آن لائن گاہکوں کا کہنا ہے کہ اسٹوکچی کی بنائی ہوئی چیزیں ذائقے دار تو بہت ہوتی ہیں لیکن ایک خوبصورت فن پارے کو چھری سے کاٹ کر کھاتے وقت انہیں بہت افسوس ہوتا ہے۔

install suchtv android app on google app store