قیدی نے شراب کے لئے مذہب تبدیل کر لیا

پین کی ایک جیل میں  ایک قیدی نے مذہبی آزادی  کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کی فائل فوٹو پین کی ایک جیل میں ایک قیدی نے مذہبی آزادی کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کی

سپین کی ایک جیل میں ایک قیدی نے مذہبی آزادی کا ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش کی۔

قید ی نے جیل کے وارڈن کے نام ایک خط لکھا اور مطالبہ کیا کہ اسے ہر کھانے کے ساتھ شراب کا ایک گلاس دیا جائے تاکہ وہ اپنے منتخب کردہ دیوتا کی عبادت کر سکے۔

قیدی نے سپین کی باسک کاؤنٹی کی زبالا جیل کے ڈائریکٹر کو خط لکھا اور بتایا کہ اس نے اپنا مذہب تبدیل کر لیا ہے اور اب وہ شراب کے رومی دیوتا دیانوسس کا بھگت ہے۔

 اس قیدی، جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا نے مطالبہ کیا کہ اپنے دیوتا کی عبادت کے لیے اسے ہر کھانے کے ساتھ شراب کا گلاس پیش کیا جائے۔

قیدی نے اپنے خط میں درخواست کی کہ اس جیل میں ہر قیدی کو اس کے مذہبی عقائد کے مطابق کھانا فراہم کیا جاتا ہے، اس لیے اُس کے مذہبی عقیدے کا بھی احترام کیا جائے گا۔

اگرچہ اس قیدی نے مذہبی آزادی کو استعمال کرتےہوئے ہر کھانے میں شراب حاصل کرنے کی کوشش کی ہے لیکن یہ جیل کی پالیسی کے خلاف ہے۔ سپین کی جیلوں میں الکوحل اور نارکوٹکس کے استعمال کی سختی سے ممانعت ہے، چاہے یہ چیزیں کسی قیدی کے مذہبی عقائد کے مطابق ہی کیوں نہ ہوں۔

جیل میں نئے سال کی شام کے کھانے پر بھی قیدیوں کو الکوحل کے بغیر بیئر پلائی جاتی ہے۔

install suchtv android app on google app store