گندم بحران: فی من قیمت میں کتنے ہزار روپے اضافہ ہوگیا؟ عوام بھوک سے بلکنے لگی

گندم فائل فوٹو گندم

حکومتی اقدامات سے پھر گندم بحران کا سامنا ، فی من قیمت میں 2000ہزار روپے سے زائد سے متجاوز کر گئی۔

20 لاکھ میٹرک ٹن شارٹ فال، حکومت کی جارحانہ خریداری سے مارکیٹ میں گندم دستیابی شدید متاثر ہے اور ساتھ اسمگلنگ بھی جاری ہے۔

پنجاب میں سبسڈی کی راہ ہموار، چیلنجز اور بحرانوں سے دوچار تحریک انصاف کی حکومت کواپنے ہی اقدامات کی وجہ سے گندم کی قلت کے ایک اور بحران کا سامناکرنا پڑگیا ہے۔

جسکے باعث اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمت 2ہزار300روپے فی من سے تجاوز کرچکی ہے ۔ 15لاکھ میٹرک ٹن سے 20لاکھ میٹرک ٹن کے شارٹ فال اور حکومت کی جانب سے گندم ذخیرہ کرنے کی غرض سے کی گئی جارحانہ خریداری کے باعث مقامی مارکیٹوں میں گندم کی دستیابی بری طرح سے متاثر ہوچکی ہے ۔

حکومت گندم کی قلت کے باوجودافغانستان کو گندم سمگلنگ روکنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

وزیراعظم نے گندم کی قلت اور آٹے کی قیمت میں اضافے کا نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی فخر امام کو درست اعدادوشمار پرمبنی آئندہ 5سے 10سال کا پلان تیار کرنے کی ہدایت کردی ۔

آٹے کی قیمت کنٹرول کرنے کیلئے پنجاب حکومت کی جانب سے اربوں روپے سبسڈی دینے کی راہ ہموار کرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ۔

وزیراعظم نے عوامی مشکلات کے پیش نظر گندم کی قلت پر قابو پانے کیلئے وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی سے سفارشات بھی طلب کرلی ہیں۔

مشیر خزانہ کی جانب سے وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ 15لاکھ میٹرک ٹن سے 20لاکھ میٹرک ٹن کے شارٹ فال اور حکومت کی جانب سے گندم ذخیرہ کرنے کی غرض سے کی گئی جارحانہ خریداری کے باعث مقامی مارکیٹ میں گندم کی دستیابی متاثر ہوئی

اجلاس میں آگاہ کیا گیا کہ گندم کی رسد اور طلب کی نگرانی کی جارہی ہے اور نجی شعبے کی جانب سے گندم درآمد نہ کرنے کی صورت میں پبلک سیکٹر کی جانب سے گندم درآمد کی جائے گی۔

install suchtv android app on google app store