ٹرمپ کے کس اعلان کے بعد سے پاکستانی مارکیٹس سے ملیریا کی ادویات غائب ہوگئیں؟ جانیے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فائل فوٹو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان کے بعد سے پاکستانی مارکیٹس سے بھی ملیریا اور گٹھیا کے امراض کی دوائیں غائب ہوگئیں۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں نے فیس ماسک کی طرح مہنگے داموں فروخت کرنے کے لیے ادویات کا اسٹاک کر لیا ہے۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایک فارما سیوٹیکل کمپنی میں ڈرگ انسپکٹرز نے ملیریا اور گٹھیا کی دواؤں کو سیل کر دیا ہے، شاید ایسا ضرورت پڑنے پر حکومت کے زیر انتظام اسے استعمال میں لانے کے لیے کیا گیا ہے۔

ملیریا کی ریسوچن ٹیبلٹ مارکیٹ سے غائب ہونے پر صدر ہول سیل میڈیسن مارکیٹ زبیر میمن کا کہنا ہے کہ ریسوچن پاکستان میں جرمن کمپنی تیار کرتی ہے،کمپنی کوایکسپورٹ آرڈر ملا ہے لیکن پہلے پاکستان میں اس کی دستیابی کروائیں گے۔ زبیر میمن نے درخواست کی کہ عوام ضرورت سے زائد دوا نہ لیں، دکاندار بھی زائد قیمت پر فروخت نہ کریں۔

گزشتہ روز نیوزبریفنگ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کلورو کوئن Chloroquine اور ہائیڈروکسی کلورو کوئن Hydroxychloroquine نامی دوائیں ملیریا اور گٹھیا کے مریضوں کو دی جاتی ہیں البتہ ایف ڈی اے نے ان دواؤں کو کورونا کے مریضوں پر بھی آزمانے کی منظوری دے دی ہے۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ وائٹ ہاوس نے کورونا وائرس کے علاج اور ویکسین کی تیاری کے لیے سرخ فیتے کی رکاوٹیں ختم کر دی ہیں۔

کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کیلئےکوششیں جاری

دنیا بھر کے سائنسدان مہلک کورونا وائرس کی ویکسین کی تیاری کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں، چند روز قبل امریکا میں کورونا وائرس کی تجرباتی ویکسین کے تجربے کا آغاز انسانوں پر کر دیا گیا ہے۔

اس سے قبل آسٹریلیا اور اسرائیل کے ماہرین بھی دعویٰ کرچکے ہیں کہ وہ کورونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے کے قریب ہیں۔

گذشتہ ماہ تھائی لینڈ میں ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا تھا کہ کورونا سے متاثرہ ایک 71 سالہ چینی خاتون کو نزلے اور ایچ آئی وی کے مرض کی ادویات ملا کر دینے سے ابتدائی کامیابی ہوئی ہے۔

ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ دوا دیے جانے کے 48 گھنٹے بعد بہت حوصلہ افزا نتائج حاصل ہوئے اور اس کا نتیجہ منفی آیا ہے۔

install suchtv android app on google app store