چینی بحران کا اصل ذمہ دار اور اس کے پیچھے کون ہے بڑا مافیا؟ اہم حقائق سے پردہ اٹھ گیا

 ملک میں چینی بحران پھر زور پکڑ رہا ہے شوگر ملز مالکان نے ایکس مل ریٹ 73 روپے تک بڑھا دیا ہے فائل فوٹو ملک میں چینی بحران پھر زور پکڑ رہا ہے شوگر ملز مالکان نے ایکس مل ریٹ 73 روپے تک بڑھا دیا ہے

کاشتکاروں نے بھی عوام کے حق میں آواز بلند کردی جس سے جہاں شوگر مافیا بے نقاب ہوگیا بلکہ اصل حقائق بھی سامنے آگئے کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ گنے میں بیس پیسے فی کلو اضافہ کرکے عوام پر تیس روپے کا اضافہ ڈالنے والے شوگر مل مالکان ہیں۔

ملک میں چینی بحران پھر زور پکڑ رہا ہے شوگر ملز مالکان نے ایکس مل ریٹ 73 روپے تک بڑھا دیا ہے فروری 2019 میں یہ ریٹ 52 روپے تھا سیلز ٹیکس میں اضافہ کے بعد یہ ریٹ بڑھ کر55 روپے ساٹھ پیسے ہونا چاہئے تھا لیکن شوگر مافیا نے اسکے ریٹس خود ہی بڑھا دیئے ہیں جسکی وجہ سے مارکیٹ میں قیمت 80 روپے فی کلوگرام ہوگئی ہے۔

پنجاب شوگر ڈیلرایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری کے مطابق جنوبی پنجاب کی شوگر ملوں نے 73 سے ساڑھے 73 روپے ریٹ مقر کردیاہے جسکی وجہ سے مارکیٹ میں یکدم نرخوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ادھر انجمن تحفظ کاشتکاران کے صدر سردار محمد یعقوب نے چیف جسٹس آف پاکستان وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ کاشت کاروں سے کم قیمت میں گنا خرید کر مہنگے داموں چینی فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف سخت ایکشن لیں۔

انہوں نے مزید کہاکہ یہ مافیا عوام سے سے چند ماہ کے دوران اربوں روپے کمانا چاہتا ہے جس کا بڑا حصہ پہلے ہی کما چکا ہے انہوں نے مزید کہاکہ چینی کی فیوچر ٹریڈنگ اور سٹے بازی میں ملوث تاجروں کے خلاف بھی کارروائی ہونی چاہئے۔

انہوں نے مزیدکہاکہ اگر 180 روپے گنا خریدنے پر چینی 52 روپے تھی تو 190 روپے میں یہ قیمتی اس قدر زیادہ کسی صورت نہیں ہونی چاہئے شوگر مل مافیا تاجروں کو بھی اپنے حق میں استعمال کررہا ہے۔

حکومت کی خاموشی سے شہریوں کی جیبوں سے بھاری مقدار میں مال بنایا جارہا ہے حکومت چاہئے تو انکو ایک ہفتے میں پکڑ سکتی ہے لیکن اپنی من مرضی کے چھاپے مارنے سے قیمتیں مزید بڑھ رہی ہیں اور سٹے بازی میں اضافہ ہورہا ہے۔

کاشتکاروں کے عوام کے حق میں آواز بلند کرنے سے ایک معاملہ سلجھ گیا ہے کہ مافیا اصل میں ہے کون لیکن اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر حکومت اس طاقتور مافیا کے سامنے بے بس کیوں ہے آخر یہ ہیں کون؟

کسی بھی ریاست میں سب سے طاقتور حکومت ہوتی ہے،لیکن جس مافیا کے سامنے حکومت بھی بے بس دکھائی دیتی ہے اس میں شامل افراد کا تعلق بھی خود ایوان اقتدار ہے ہی ہے۔ پاکستان میں 20کروڑ کی آبادی کےلئے 83 شوگر ملیں جبکہ سب سے زیادہ شوگر ملز شریف برداران کی ہیں۔

پنجاب سمیت ملک کے دیگر صوبوں میں83 شوگر ملز ہیں جن میں زیادہ شوگر ملز کے مالکان سیاستدان ہیں جس کے مطابق شریف برادران کے پاس 9 شوگر ملیں ہیں جبکہ پیپلزپارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری کے پاس 8‘ تحریک انصاف کے سنٹرل آرگنائزر جہا نگیر خان ترین کے پاس 2‘چوہدری برادران‘سابق چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف‘سابق وزیر داخلہ سندھ ذوالفقار مرزا کی بھی شوگرملز ہیں اور مجموعی طور پر پاکستان میں 40 سے زائد شوگر ملز کے مالکان مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store