بھارتی معیشت کو 15 ہزار کروڑ روپے کا نقصان کیسے ہو گیا، جان کر سب کے ہوش اُڑ گئے

بھارتی معیشت فائل فوٹو بھارتی معیشت

مقبوضہ کشمیر میں لوگوں نے بھارتی قبضے اور جاری محاصرے کے خلاف اپنے غم و غصے کے اظہار کیلئے جمعہ کو مختلف علاقوں میں زبردست مظاہرے کیے۔

سرینگر،بڈگام،گاندر بل،اسلام آباد،پلوامہ،کولگام،شوپیاں،بانڈی پورہ،بارہمولہ،کپواڑہ اوردیگر علاقوں میں لوگ نما ز جمعہ کےفوراً بعد سڑکوں پر نکل آئے اور آزادی کے حق میں جبکہ بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے مختلف مقامات پر مظاہرین پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ قابض انتظامیہ نے پانچ اگست سے 6 دسمبر تک مسلسل18ویں ہفتے بھی لوگوں کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور وادی کشمیر کی دیگر بڑی مساجد میں نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔دریں اثنا جمعہ کو124ویں روز بھی جاری رہنے والے بھارتی محاصرے کی وجہ سے مقبوضہ علاقے خاص طو ر پر وادی کشمیر میں صورتحال ابتر رہی۔ مقبوضہ علاقے میں دفعہ 144کے تحت پابندیوں کے نفاذ اور انٹرنیٹ اورپری پیڈ موبائل فون کی معطلی کے باعث وادی کے لوگ بدستور مشکلات کا شکار ہیں۔

کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریزکے صدر شیخ عاشق حسین نے سرینگر میں ایک انٹریومیں کہاکہ بھارت کی طرف سے رواں برس پانچ اگست سے مسلط کر دہ فوجی محاصرے اور انٹرنیٹ کی بندش کے سبب مقبوضہ علاقے کی معیشت کو اب تک 15ہزار کروڑروپے کا نقصان پہنچا ہے۔

انہوں نے کہا کہ محاصرے اور انٹرنیٹ پر پابندی کے بعد تجارت کا ہرشعبہ متاثر ہوا ہے۔ جموں وکشمیر یوتھ لیگ نے مقبوضہ علاقے میں دیواروں پر چسپاں پوسٹروں کے ذریعے احتجاجی کلینڈر جاری کرتے ہوئے لوگوں پر زور دیا ہے کہ وہ کل سرینگر میں دستگیر صاحب کی طرف مارچ کریں۔ پوسٹروں میں لوگوں سے کہا گیا کہ وہ پیر کے روز بھی سرینگر کے علاقے سونہ وار میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف اسی طرح کا مارچ کریں جبکہ بدھ کی شام کو تمام روشیاں بجھا دیں اور جمعرات کو سول کرفیونافذ کریں۔

 

 

install suchtv android app on google app store