رہنما تحریک انصاف اور سابق وزیرخزانہ شوکت ترین جب حکومت میں تھے تو آئی ایم ایف کی شرائط ماننے کیلئے مجبوریاں گنواتے تھے مگر آج دعویٰ کیا کہ میری تو ٹانگیں نہیں کانپیں،ایک شرط پوری نہیں کی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر شوکت ترین کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت اور اسحاق ڈار کا دعویٰ ہے کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچا لیا، پاکستان جیسے ملک دیوالیہ نہیں ہوتے۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ملک کو اضافی 18 ارب ڈالرز چاہئیں، ڈالر 200 روپے تک لانے کا دعویٰ بھی پورا نہیں ہوا۔
سابق وزیرِ خزانہ نے کہا کہ ٹیکس مزید بڑھانا ہو گا، مہنگائی اور بڑھے گی، خیبر پختون خوا کو پیسے نہیں مل رہے، اسے تنخواہوں کی ادائیگی میں مسائل کا سامنا ہے۔
شوکت ترین نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کو 750 ارب روپے سیلاب زدگان پر خرچ کے لیے رضامند کرنا چاہیے تھا۔