ایلون مسک نے 44 ارب ڈالرز میں ٹوئٹر انکار پوریشن کی خریداری کے منصوبے پرعملدرآمد عارضی طور پر روکنے کا اعلان کیا ہے۔
ٹوئٹر کے مجموعی صارفین کی تعداد 22 کروڑ 90 لاکھ ہے اور کمپنی کی جانب سے مئی کے آغاز میں تخمینہ لگایا گیا تھا کہ اس کے 5 فیصد سے کچھ کم اکاؤنٹس جعلی یا اسپام ہیں۔
ایلون مسک نے کچھ عرصے قبل کہا تھا کہ ان کی ایک بڑی ترجیح ٹوئٹر سے اسپام بوٹس کو ہٹانا ہے۔
Twitter deal temporarily on hold pending details supporting calculation that spam/fake accounts do indeed represent less than 5% of usershttps://t.co/Y2t0QMuuyn
— Elon Musk (@elonmusk) May 13, 2022
یہ ابھی واضح نہیں کہ ایلون مسک کی جانب سے ٹوئٹر کو خریدنے کے عمل کو روکنے کے لیے باضابطہ اقدامات بھی کیے گئے ہیں یا نہیں، جسے انہوں نے اپریل 2022 کے آخر میں 44 ارب ڈالرز میں خریدنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔
ٹوئٹر کی یہ قیمت اس وقت کمپنی کے حصص کی قیمتوں کی بنیاد پر طے ہوئی تھی، مگر حالیہ ہفتوں میں یہ قدر گھٹ کر 35 ارب ڈالرز رہ گئی ہے۔
درحقیقت ایلون مسک کی جانب سے خریدنے کے منصوبے پر کام نہ کرنے کے ٹوئٹ کے بعد ٹوئٹر کے حصص کی قیمت میں 18 فیصد کمی آئی۔
ویسے اس طرح کی کسی بڑی کمپنی کی فروخت کو عموماً کئی ماہ یا برس بھی لگ جاتے ہیں جبکہ ایلون مسک کی جانب سے خریدنے کے بعد اس پلیٹ فارم میں کافی تبدیلیاں بھی آئی ہے۔
12 مئی 2022 کو ٹوئٹر کے 2 عہدیداران کو کمپنی سے باہر کردیا گیا جبکہ نئی بھرتیوں کو بھی روک دیا گیا۔