بیکنگ کورٹ کا 9 سال بعد فراڈ کیس فیصلہ, ایک ہی گھرانے کے تین افراد کو چودہ سال قید بامشقت کی سزا

فراڈ فائل فوٹو فراڈ

بکنگ کورٹ نے 9 سال بعد فراڈ کیس کا فیصلہ جاری کردیا، جس کے مطابق ایک ہی گھرانے کے تین افراد کو چودہ سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے۔


کراچی کی بینکنگ عدالت نے بینک فراڈ کے مقدمےکا فیصلہ 9سال بعدسنا دیا۔ فیصلے کے مطابق مجرموں کو 14 سال قید بامشقت اور جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔

عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مرکزی ملزمہ کو 34 سال قید اور 15 کروڑ 70 لاکھ روپے جرمانہ عائدکیا اور حکم دیا کہ جرمانہ ادا نہ کرنےکی صورت میں مزید 5سال قید میں رہنا ہوگا جبکہ ملزمہ کے والد کو 14 سال قید اور 50 لاکھ جرمانے اور بھائی کو 14 سال قید اور 50 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ۔

عدالت نے مقدمےمیں نامزد ملزم رومان احسن کو عدم ثبوت کی بنیاد پر رہا کردیا گیا۔

ہاد رہے کہ کیس کی مرکزی ملزمہ نجی بینک میں بطور مینجر تعینات تھی، جو صارف کے اکاؤنٹ سے پیسے اپنے فیملی اکاؤنٹ میں منتقل کردیتی تھی۔ کیس میں ملزمہ کی والدہ بھی نامزد تھیں جو دوران ٹرائل انتقال کرگئی ہیں

ایف آئی اے بینکنگ سرکل میں 7 کروڑ روپے فراڈ کا مقدمہ 2012 میں بینک مینیجر کے خلاف درج کیا گیا تھا، جس کی تحقیقات ہوئی تو یہ بات سامنے آئی کہ فراڈ میں سارا گھرانہ ملوث ہے۔

install suchtv android app on google app store