لاپتہ ملائیشین طیارے کی تلاش کیلئے دوبارہ غور شروع

  • اپ ڈیٹ:

ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا ہے کہ بحر ہند میں لاپتہ ہونے والے مسافر بردار ملائیشین طیارے ’ایم ایچ 370‘ کا سراغ لگانے کے لیے مزید 3 کمپنیوں نے تلاش کی پیشکش کی ہے، تاہم اس پر اب تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا۔

وزیر ٹرانسپورٹ نے فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ ’اوشن انفنیٹی‘ نامی امریکی اور ’فگرو‘ نامی ڈچ کمپنی، جو پہلے بھی طیارے کی تلاش کے عمل میں شامل رہ چکی ہیں، کے علاوہ ملائیشین کمپنی نے بھی لاپتہ طیارے کو تلاش کرنے کی پیشکش کی ہے۔ انہوں نے ملائیشین کمپنی کا نام ظاہر نہیں کیا۔

واضح رہے کہ ملائیشیا کا طیارہ 8 مارچ 2014 کو کوالالمپور سے بیجنگ جاتے ہوئے 239 مسافروں اور عملے کے ارکان سمیت بحر ہند میں لاپتہ ہو گیا تھا۔

اس سے قبل طیارے کی تلاش میں آسٹریلیا نے جنوری میں اپنی تمام تر کوششوں کو روک دیا تھا، جس پر متاثرہ خاندانوں اور چند ماہرین کی جانب سے سخت تنقید سامنے آئی کہ آسٹریلیا نے تلاش کا عمل جلد ختم کیا۔

طیارے کی تلاش کے کام میں 26 ممالک کی ٹیموں نے 80 بحری جہازوں اور طیاروں کے ساتھ شرکت کی تھی، جس کی قیادت آسٹریلیا کر رہا تھا۔

ملائیشیا کے وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ طیارے کی تلاش کے لیے تین کمپنیوں نے پیش کش کی ہے جس پر غور کیا جارہا ہے, تاہم اس حوالے سے ابھی کوئی ٹائم فریم نہیں دیا جاسکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملائیشین سول ایوی ایشن کے سربراہ مذکورہ کمپنیوں سے مذاکرات کر رہے ہیں اور اس پشکش پر آسٹریلیا اور چین سے بھی بات کی جائے گی۔

خیال رہے کہ لاپتہ ہونے والے طیارے میں بیشتر مسافر چینی تھے اور بیجنگ بھی طیارے کی تلاش میں سرگرداں تھا۔

ملائیشین وزیر ٹرانسپورٹ کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آسٹریلین ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا کہ ملائیشین حکومت ایک بار پھر طیارے کی تلاش پر غور کر رہی ہے۔

امریکی کمپنی اوشن انفنیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ اگر وہ طیارے کی تلاش میں ناکام رہی تو وہ فیس بھی نہیں لے گی۔

لاپتہ مسافر طیارے کے اب تک تین ٹکڑے بحر ہند کے مغربی ساحلوں پر ملے تھے، جس میں طیارے کے ایک پر کا 2 میٹر کا حصہ بھی شامل ہے۔

install suchtv android app on google app store