افغانستان: مختلف کارروائیوں میں 5 پولیس اہلکارہلاک

افغانستان کے مغربی صوبے ہرات اور فراہ میں دو مختلف حملوں میں کم ازکم 5 پولیس افسران ہلاک ہوگئے جبکہ طالبان سے فائرنگ کے تبادلے میں ایک اور پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوگیا۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ ہرات میں سڑک کنارے بم حملے میں دو پولیس افسر ہلاک ہوئے جبکہ قریبی صوبے فراہ میں چیک پوسٹ پر بم حملے کے نتیجے میں 3 افسران جان سے گئے۔

تاحال ان حملوں کے حوالے سے کسی گروپ کی جانب سے ذمہ داری قبول نہیں کی گئی ہے لیکن حکام کی جانب سے اس کا الزام طالبان پر عائد کیا جارہا ہے۔ خیال رہے کہ ہرات اور فراہ دونوں صوبوں میں کشیدگی ہے جہاں طالبان کا اثر ورسوخ بھی ہے اور رواں سال سیکیورٹی فورسز کے خلاف حملے بھی شروع کیے تھے۔

گورنر ہرات کے ترجمان جیلانی فرید کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والے دو پولیس افسران کے علاوہ تین اہلکار زخمی بھی ہوگئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع گوریان میں پولیس معمول کی گشت پر تھی کہ بم دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں پولیس کا جانی نقصان ہوا۔

فراہ کے گورنر کے ترجمان محمد نصیر مہری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے پولیس چیک پوائنٹ پر حملہ کیا جس کے بعد دو گھنٹوں تک فائرنگ ہوئی۔

ضلعی پولیس چیف رحمت اللہ خان کا کہنا تھا کہ شمالی صوبے تخار کے ضلع خوجا غور میں طالبان کے ساتھ مسلح جھڑپ میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوا جبکہ 6 طالبان بھی مارے گئے ہیں۔

دوسری جانب طالبان نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے چیک پوائنٹ پر قبضہ کرلیا ہے لیکن پولیس چیف کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی فورسز اس قابل ہیں کہ وہ باغیوں کو پیچھے دھکیل سکتے ہیں اور سیکیورٹی چیک پوائنٹ کا کنٹرول دوبارہ حاصل کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ 2014 میں افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد طالبان کی جانب سے افغان سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور وہ مطالبہ کررہے ہیں کہ افغانستان میں فورسز کی ٹریننگ کیلئے موجود دیگر 10000 سے زائد امریکی فوج کے انخلاء تک وہ یہ حملے جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نےامریکا کی صدارت سنبھالنے کے بعد افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے کا عندیہ دیا تھا۔

install suchtv android app on google app store