جاپانی وزیراعظم کا قبل انتخابات کرانے کا اعلان

جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے فائل فوٹو جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے

جاپانی وزیر اعظم شنزو ایبے نے اگلے ماہ وقت سے قبل انتخابات کرانے کا اعلان کردیا ہے۔جاپان میں عام انتخابات آئندہ سال دسمبر میں ہونا تھے۔

جاپانی وزیراعظم نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ وہ 28 ستمبر کو جمعرات کے روز اسمبلی توڑ دیں گے اور پھر نئے الیکشن کرائیں گے۔ اپنے اس اقدام کی وجہ بتاتے ہوئے شنزوآبے نے کہا کہ وہ قومی بحران پر قابو پانے کے لیے نیا مینڈیٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

جاپانی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ شمالی کوریا کے متعلق بھی سخت پالیسی تشکیل دینا چاہتے ہیں جو مسلسل ایٹمی تجربات کررہا ہے۔ شنزو آبے کے اتحادی سیاست دان ناتسو یاماگوچی نے بتایا کہ جاپان میں الیکشن 22 اکتوبر کو کرائے جانے کا امکان ہے۔

شمالی کوریا اور جاپان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے ساتھ ہی شنزوآبے کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے جب کہ اس سے قبل کئی ماہ سے اقربا پروری اور غیرمقبول پالیسیوں کی وجہ سے ان کی مقبولیت کافی کم ہوگئی تھی۔

ملک میں کرائے گئے رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق حال ہی میں شنزوآبے کی عوامی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا ہے جو 30 سے بڑھ کر 50 فیصد ہوگئی ہے۔

ماہرین کے مطابق جاپانی وزیراعظم نے قبل از وقت الیکشن کا فیصلہ کرکے سیاسی جوا کھیلا ہے جس میں پانسہ پلٹ بھی سکتا ہے اور ناکامی کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے جس کے نتیجے میں ملک میں سیاسی خلا پیدا ہونے کا خطرہ ہے۔

اپوزیشن کی جانب سے جاپانی وزیراعظم کو اقربا پروری کے الزام میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جارہا ہے۔

شنزو آبے کی آئین میں ترمیم کی دیرینہ خواہش ہے کیونکہ جاپانی آئین جنگ میں شرکت اور کسی ملک سے الجھنے کی اجازت نہیں دیتا اور اسی مقصد کے تحت جاپان میں جنگی مقاصد کے لیے مسلح افواج نہیں بنائی جاتیں۔ تاہم شنزوآبے آئین میں فوج کو جنگی کردار دلوانے کے خواہاں ہیں۔

install suchtv android app on google app store