کابل کرکٹ اسٹیڈیم کے قریب خود کش دھماکا، 3 افراد ہلاک

کابل انٹرنیشنل کرکٹ گراؤنڈ کے قریب خود کش دھماکے کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق خود کش بمبار نے الوکزئی کابل انٹرنیشنل کرکٹ گراؤنڈ جانے کی کوشش کے دوران سیکیورٹی چیک پوائنٹ پر پولیس کی جانب سے روکنے پر خود کو اڑا دیا جبکہ اسٹیڈیم میں اس وقت ایک میچ جاری تھا۔

کابل شہر میں ہونے والے اس واقعے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے۔ اے ایف پی کو پولیس کے ترجمان بصیر مجاہد نے کہا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے اپنی قربانی کے ذریعے حملہ آور کو اسٹیڈیم کے اندر ہجوم تک پہنچ کر تباہی پھیلانے سے روک دیا۔

خود کش دھماکے کے نتیجے میں پولیس کے دو افسران بھی زخمی ہوئے۔ دھماکے کے بعد کئی ایمبولینس جائے وقوعہ پر پہنچیں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واضح رہے کہ کابل انٹرنیشنل کرکٹ اسٹیڈیم میں رواں ہفتے شروع ہونے والی شپاگیزا کرکٹ لیگ کا چھٹا میچ بوسٹ ڈیفنڈرز اور مس عینک نائٹس کے درمیان جاری تھا تاہم پولیس نے دھماکے کے بعد اسٹیڈیم کی جانب جانے والے تمام راستے بند کردیے۔

افغان کرکٹ بورڈ کے ترجمان فرید ہوتک کا کہنا تھا کہ میچ میں مختصر وقت کے لیے وقفہ آگیا تھا اور 'تمام کھلاڑی اور کرکٹ بورڈ کے عہدیدار محفوظ ہیں'۔

یاد رہے کہ افغان دارالحکومت کابل میں گزشتہ ایک سال کے دوران خطرناک خودکش حملے ہوئے ہیں جہاں سیکڑوں افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

کابل میں عیدالضحیٰ سے قبل 29 اگست کو ایک بینک کے باہر خودکش دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے تھے۔

خیال رہے کہ کابل میں تازہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب جرمنی کی جانب سے بے دخل کیے گئے 8 افغان شہری کابل پہنچ گئے تھے جن کو برلن سے سیاسی پناہ گزینوں کی واپسی کے سلسلے میں بے دخل کیا گیا تھا۔

کابل میں رواں سال 31 مئی کو ریڈ زون میں کار بم دھماکے میں 150 کے قریب افراد ہلاک اور سیکڑوں کی تعداد میں زخمی ہوگئے تھے جس کو شہر کی تاریخ کا سب سے بڑا خونی واقعہ قرار دیا گیا تھا۔

install suchtv android app on google app store