ملکی آئین سمیت تمام معاملات پر بات کیلئے تیار ہیں: بشار الاسد

شام کے صدر بشار الاسد شام کے صدر بشار الاسد

شام کے صدر بشار الاسد نے کہا ہے کہ وہ ملکی آئین سمیت ہر چیز پر بات چیت کے لئے تیار ہیں، اپنے ملک کی سرحدوں کی حفاظت ہماری ذمہ داری اور حق ہے۔

شام کے صدر بشار الاسد نے روسی میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کی جس میں انہوں نے صحافیوں کے مختلف سوالوں کے جواب بھی دیئے، ایک سوال کے جواب میں شامی صدر نے قیام امن کے لئے روس کی تجاویز کی مکمل حمایت کرتے ہوئے انہیں مثبت قرار دیا۔

انہوں نے شام کے نئے آئین کی تیاری کے لئے کمیشن بنانے کی ماسکو کی تجویز سے بھی اتفاق کیا ہے، شام میں امریکی فوج کے بارے میں پوچھ گئے سوال کے جواب میں صدر اسد کا کہنا تھا کہ شام میں دمشق کی اجازت کے بغیر کوئی بھی آپریشن غیر قانونی ہو گا، اور یہ سب دھوکہ ہے ، امریکہ کبھی بھی داعش کے خلاف جنگ میں سنجیدہ نہیں رہا۔

صدر بشار الاسد نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ شامی شہر رقہ کو کسی سے آزاد کرایا جائےگا اور کس کے حوالے کیا جائے گا، ایک سوال میں شام صدر نے کہا کہ دمشق اور ماسکو کے تعلقات دہائیوں پر محیط اور پرانے ہیں، اور اب سب کو اس کا علم ہو چکا ہے، تعمیر نو اور بحالی بارے سوال پر شامی صدر کا کہنا تھا کہ شام صرف شامیوں کو ہی نہیں بلکہ عالمی دنیا کا ورثہ ہے، اور پلمیرا کی تہباہی پر عالمی دنیا بھی اتنی ہی رنجیدہ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں شامی صدر کا کہنا تھا کہ امریکہ کی ہر بات میں اپنی نرالی ہی پالیسی ہے جو کام اس کے لئے جائز ہے وہی ہم کریں تو غلط ہو گا، امریکہ کہیں فضائی کارروائی کرے تو دہشت گردوں پر حملہ کہلاتا ہے اور شامی فورسز فضائی ریڈ کریں تو اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیدیا جاتا ہے۔

install suchtv android app on google app store