ملائیشین وزیر اعظم کی میانمار حکومت پر تنقید، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی

ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق فائل فوٹو ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق

ملائیشیا کے وزیر اعظم نے روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کرنے والی میانمار حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا تو دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی ہے اور اب میانمار نے اپنے مزدوروں کو ملائیشیا جانے سے بھی روک دیا ہے۔

ملائیشیا کے وزیراعظم نجیب رزاق نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کو نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری کو اس معاملے میں مداخلت کرنی چاہیے جبکہ انڈونیشا کی جانب سے بھی روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

مزید جانئیے: میانمار نے اپنے مزدوروں کو ملائیشیا جانے سے روک دیا

ملائیشین وزیراعظم کی جانب سے تنقید کیئے جانے کے بعد میانمار کے محکمہ خارجہ نے الزامات کا جواب دینے کے لیے میانمار میں تعینات ملائیشیا کے سفیر کو بھی طلب کیا، جبکہ میانمار نے اپنے مزدوروں کو ملائیشیا جانے سے بھی روک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میانمارفوج کی وحشیانہ کارروائی میں 30 روہنگیا مسلمان جاں بحق

محکمہ لیبر کے نائب سیکریٹری کے مطابق سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر فی الوقت میانمار کے مزدوروں پر ملائیشیا جانے پر پابندی لگائی گئی ہے، نائب سیکریٹری کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے 6 دسمبر سے مزدوروں کو بیرون ممالک بھیجنے والے اداروں کو میانمار کے افراد کو ملائیشیا بھیجنے سے روک دیا ہے اور ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ پابندی کتنی دیر تک جاری رہے گی۔

مزید پڑھیں: عالمی برادری روہنگیا کے مسلمانوں کے لئے بھی اقدامات کرے: اقوام متحدہ

تازہ اعداد و شمار کے مطابق ملائیشیا میں میانمار کے ایک لاکھ 47 ہزار مزدور کام کرتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store