ترکی میں فوجی بغاوت کے بعد درجنوں میڈیا ادارے بند کرنے کا اعلان

 ترکی میں فوجی بغاوت کے بعد  درجنوں میڈیا ادارے بند کرنے کا اعلان فائل فوٹو ترکی میں فوجی بغاوت کے بعد درجنوں میڈیا ادارے بند کرنے کا اعلان

ترکی میں 15 جولائی کو ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کے بعد کریک ڈاون کا سلسلہ جاری ہے اور تعلیمی اداروں کے بعد اب ترک حکام نے میڈیا کے درجنوں ادارے بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ترک حکام کی جانب سے میڈیا اداروں کو بند کرنے کا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے اور اطلاعات کے مطابق ترک حکام کی جانب سے تین نیوز ایجنسیاں، سولہ ٹی وی چینلز اور پندرہ رسالے بند کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد صورتحال معمول پر آگئی

تاحال سرکاری طور پر کسی بھی ایسے میڈیا ادارے کا نام سامنے نہیں آیا جس پر پابندی عائد کی گئی ہو تاہم میڈیا اداروں کے مطابق پابندیوں کا سامنا کرنے والے اداروں میں نسبتاً چھوٹے ، صوبائی سطح پر کام کرنے والے، متعدد روزنامے اور قومی سطح پر نشرو اشاعت کرنے والی ایجنسیاں شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ترک فضائیہ کے سابق سربراہ کا بغاوت کی منصوبہ بندی کا اعتراف

اس سے قبل جاری ہونے والے اعداد و شما رکے مطابق ترکی میں بغاوت کے بعد کریک ڈاون میں سینتالیس صحافیوں کے وارنٹ جاری کیے گئے ہیں جن میں سے ذیادہ تر کا تعلق زمان اخبار سے ہے۔

مزید جانئیے: ترکی: محکمہ تعلیم کے 15 ہزار ملازم معطل، 24ٹی وی اور ریڈیو اسٹیشنز کے لائسنس منسوخ

کریک ڈاؤن میں اب تک سولہ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ ساٹھ ہزار سرکاری ملازمین، اساتذہ اور تعلیمی اداروں کے سربراہان بھی معطل ہیں اس کے علاوہ فوجی ملازمین کو بھی نوکریوں سے معطل کیا گیا ہے جن میں ستاسی فوجی جنرل، تیس ایئرفورس جنرل اور بتیس ایڈمرل شامل ہیں۔

install suchtv android app on google app store