روس سے معافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: ترک وزیر اعظم

نیٹو کے سیکریٹری جنرل ہینس اسٹولٹن برگ, ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نیٹو کے سیکریٹری جنرل ہینس اسٹولٹن برگ, ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو

ترک وزیراعظم احمد داؤد اوغلو نے کہا ہے کہ ترکی شامی حدود میں روسی طیارہ مار گرانے پر رو‎س سے معافی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم روس کی طرح اقتصادی پابندیوں کے حوالے سے جلد بازی نہیں کرینگے۔

بریسلز میں نیٹو کے سیکریٹری جنرل ہینس اسٹولٹن برگ کے ساتھ مشترکہ پیرس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک وزیر اعظم احمد داؤد اوغلو نے کہا کہ اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنا ترک حکومت کی ذمہ داری ہے اور اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی پر ہم کسی سے معافی نہیں مانگیں گے۔

انہوں نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے ملک کے خلاف بقول ان کے انتقامی کارروائی کے تحت عائد کی جانے والی پابندیوں کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ اگر روس چاہے تو ہم طیارہ مار گرائے جانے کے معاملے پر بات چیت اور تعاون کے لیے تیار ہیں۔

ترک وزیراعظم کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب صدر ولادی میر پوتن نے صدر رجب طیب اردغان کی جانب سے ملاقات کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔

روسی ایوان صدر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ولادمیر پوتن پیرس اجلاس کے موقع پر ترک صدر سے ملاقات نہیں کریں گے۔

ترکی کے صدر نے روسی طیارہ مارگرائے جانے کے بعد انقرہ اور ماسکو کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کم کرنے کے لیے صدر ولادی میر پوتن سے پیرس میں ملاقات کی درخواست کی تھی۔

install suchtv android app on google app store