روس کا ترکی خلاف اب تک کا سب سے خطرناک اقدام

روسی صدر ولادمیر پیوٹن روسی صدر ولادمیر پیوٹن

ترکی کی طرف سے اپنا جنگی طیارہ گرائے جانے پر روس کا غیض و غضب کسی طور کم ہوتا دکھائی نہیں دے رہا۔ ترکی پر اقتصادی پابندیاں لگانے و دیگر انتقامی اقدامات کے بعد روس نے اب ترکی کے خلاف انتہائی خطرناک اقدام اٹھا دیا ہے۔

ترکی ہمیشہ سے اپنے بارڈر کے قریب ”سیف زون“ بنانے کا خواہش مند رہا ہے مگر اس کے لیے اسے عالمی برادری کی کبھی بھی حمایت حاصل نہیں رہی مگر اب روس نے ترکی کی اس خواہش کو یکسر رد کر دیا ہے۔

روس نے شام میں اپنا انتہائی خطرناک ایس 400اینٹی ایئرمیزائل سسٹم نصب کرکے عملی طور پر شام کو ”نوفلائی زون“ میں تبدیل کر دیا ہے۔

روس نے اسی پر ہی اکتفا نہیں کیا بلکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق اب داعش کے مقابلے میں کرد جنگجوﺅں کو طاقتور بنانے کے لئے کام شروع کردیا۔

جب داعش کے شدت پسند لڑتے ہوئے شام کے دیگر علاقوں کی طرف بڑھتے ہیں تو کرد جنگجو انہیں واپس ترکی کے بارڈر کی طرف دھکیل دیتے ہیں۔

روس اب ان کرد جنگجوﺅں کو طاقتور بنانے جا رہا ہے۔ روسی میڈیا کے مطابق روس دراصل کرد جنگجوﺅں کو منظم کرکے ”شام کی جمہوری فوج“ (Syria Democratic Forces) کا روپ دینے کی کوشش کر رہا ہے، اور یہ بات ترکی کو کبھی گوارہ نہیں ہو گی کہ کرد باشندے کبھی اتنے طاقتور ہوں۔

کرد دراصل اپنی علیحدہ ریاست قائم کرنا چاہتے ہیں ، اس مجوزہ ریاست میں عراق اور شام کے علاوہ ترکی کا کچھ علاقہ بھی آتا ہے۔

اس مقصد کے لئے ترکی میں رہائش پذیر بہت سے کرد شہری ایک عرصے سے علیحدگی کی تحریک چلارہے ہیں، ان کے یہ مطالبات ترکی کو کسی صورت منظور نہیں اور وہ کردوں کو علیحدہ ملک دینے کا سخت مخالف ہے۔

اب اگر  روس کرد جنگجوﺅں کو منظم کرنے اور ایک باقاعدہ فوج بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے تو وہ یقینا مستقبل میں ترکی کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

install suchtv android app on google app store